سی اے اے کی وجہ سے پاکستان میں نئے رفیوجی بحران کا خطرہ: عمران خان

 

وزیراعظم عمران خان نے پیر کے دن خبردار کیا کہ بین الاقوامی برادری نے ہندوستان کی موجودہ صورت ِ حال کا نوٹ نہیں لیا تو پاکستان کو ایک اور رفیوجی بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پاکستان میں افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کے 40 سال مکمل ہونے پر اسلام آباد میں منعقدہ 2 روزہ رفیوجی چوٹی کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی ’’الٹرا نیشنلسٹ آئیڈیالوجی‘‘ پر روک نہ لگائی گئی تو تباہی مچے گی اور یہ خطہ فلاش پوائنٹ بن سکتا ہے۔ دی ایکسپریس ٹریبون نے یہ اطلاع دی۔ عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم ہند نریندر مودی کا یہ بیان غیرذمہ دارانہ ہے کہ ہندوستان‘ پاکستان کو 11 دن میں تباہ کرسکتا ہے۔ کثیر آبادی والے نیوکلیر ملک کے وزیراعظم کو ایسا بیان دینا زیب نہیں دیتا۔ عمران خان نے یہ بات سکریٹری جنرل اقوام متحدہ انٹونیو گٹیرس کی موجودگی میں کہی۔ وہ بھی اس چوٹی کانفرنس میں شریک تھے۔ عمران خان نے کہا کہ ہندوتوا آئیڈیالوجی کی وجہ سے زائداز 200 دن سے کشمیریوں کا محاصرہ جاری ہے۔ اسی آئیڈیالوجی کی وجہ سے بی جے پی حکومت نے تعصب پر مبنی 2 قوانین ہندوستان کے20کروڑ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لئے منظور کئے۔ وزیراعظم پاکستان ‘ ہندوستان کے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) اور جموں وکشمیر کو خصوصی موقف سے محروم کردینے کے اقدام کا حوالہ دے رہے تھے۔ ہندوستانی پارلیمنٹ نے دسمبر 2019میں نیا شہریت ترمیمی قانون منظور کیا جس کی رو سے پاکستان‘ بنگلہ دیش اور افغانستان میں مذہبی عتاب جھیل چکے غیرمسلمانوں کو ہندوستانی شہریت عطا کی جائے گی۔ حکومت ِ ہند کا کہنا ہے کہ سی اے اے اس کا داخلی معاملہ ہے اور اس کا مقصد پڑوسی ممالک کی عتاب زدہ مذہبی اقلیتوں کوتحفظ فراہم کرنا ہے۔ ہندوستان نے گزشتہ برس 5 اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی موقف سے محروم کردیا تھا۔ پاکستان نے اس پر نئی دہلی سے اپنے سفارتی تعلقات کی سطح گھٹادی تھی اور ہندوستانی ہائی کمشنر(سفیر) کو نئی دہلی واپس بھیج دیا تھا۔ ہندوستان کا ہمیشہ سے یہ کہنا ہے کہ جموں وکشمیر اس کا اٹوٹ حصہ ہے۔ وہ تیسرے فریق بشمول اقوام متحدہ اور امریکہ کی ثالثی سے انکار کرتا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ اس کے جو بھی معاملات ہیں ان کی نوعیت باہمی ہے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ بین الاقوامی برادری نے برصغیر کی صورت ِ حال کا نوٹس نہیں لیا تو پاکستان کے لئے ایک اور رفیوجی بحران پیدا ہوجائے گا کیونکہ مسلمانان ِ ہند ‘ پاکستان کا رخ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا ہندوستان جواہر لال نہرو اور مہاتما گاندھی کا ہندوستان نہیں ہے ۔ اقوام متحدہ کو لازمی طورپر اپنا رول ادا کرنا چاہئے ورنہ یہ مستقبل میں ایک بہت بڑا مسئلہ بن جائے گا۔ دنیا نیوز نے یہ اطلاع دی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں