لکھنؤ، 2 فروری – انتر راشٹریہ ہندو مہاسبھا کے صدر رنجیت بچن کے قتل کے معاملہ کو لے کر اتر پردیش میں اہم اپوزیشن پارٹی سماجوادی پارٹی (ایس پی) نے یوگی حکومت سے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔
راجدھانی لکھنؤ میں مسٹر بچن کو اتوار کی صبح گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا جب وہ مارننگ واک کے لئے نکلے تھے۔
سماج وادی پارٹی نے ٹوئٹ کرکے کہا’’لکھنؤ میں دن دہاڑے ہندو مہاسبھا کے صدر کے قتل سے عام لوگوں میں خوف و ہراس! اتر پردیش میں حکومت اور پولیس کا اقبال ختم ہو گیا ہے! نکمی حکومت فوراً استعفی دے‘‘۔
قابل غور ہے کہ ہندوتووادی لیڈر سماج وادی پارٹی سے بھی منسلک تھے۔ پولیس نے قتل کی گتھی سلجھانے کے لیے چار ٹیمیں تشکیل دی ہے۔ ایک ٹیم ان کی تنظیم سےمنسلک سرگرمیوں کی تحقیقات کر رہی ہے وہیں دوسری ٹیم ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو کھنگال رہی ہے۔ اس کے علاوہ دو ٹیمیں ان کے گھر آنے جانے والوں اور خاندان والوں سے رابطہ کرکے معلومات جمع کرنے میں لگی ہے۔
بی آر ایس حکومت نے 7000 کروڑ میں لاکھوں کروڑوں روپئے مالیت کی آؤٹر رنگ روڈ کو فروخت کردیا۔وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے لگا یاالزام
وزیراعظم مودی کی صدارت میں نیتی آیوگ کی میٹنگ جاری، انڈیا الائنس نے کیا بائیکاٹ
بہار: محرم۔۔۔ ہندو مسلم بھائی چارے کی مثال
وزیراعظم مودی سے ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم انڈیا کی ملاقات
ریونت ریڈی نے پی ایم مودی سے سنگارینی کے لیے کوئلے کی تین کانوں کو منظوری دینے اور آئی ٹی آئی آر کو بحال کرنے کی اپیل کی