لکھنؤ، 2 فروری – انتر راشٹریہ ہندو مہاسبھا کے صدر رنجیت بچن کے قتل کے معاملہ کو لے کر اتر پردیش میں اہم اپوزیشن پارٹی سماجوادی پارٹی (ایس پی) نے یوگی حکومت سے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔
راجدھانی لکھنؤ میں مسٹر بچن کو اتوار کی صبح گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا جب وہ مارننگ واک کے لئے نکلے تھے۔
سماج وادی پارٹی نے ٹوئٹ کرکے کہا’’لکھنؤ میں دن دہاڑے ہندو مہاسبھا کے صدر کے قتل سے عام لوگوں میں خوف و ہراس! اتر پردیش میں حکومت اور پولیس کا اقبال ختم ہو گیا ہے! نکمی حکومت فوراً استعفی دے‘‘۔
قابل غور ہے کہ ہندوتووادی لیڈر سماج وادی پارٹی سے بھی منسلک تھے۔ پولیس نے قتل کی گتھی سلجھانے کے لیے چار ٹیمیں تشکیل دی ہے۔ ایک ٹیم ان کی تنظیم سےمنسلک سرگرمیوں کی تحقیقات کر رہی ہے وہیں دوسری ٹیم ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو کھنگال رہی ہے۔ اس کے علاوہ دو ٹیمیں ان کے گھر آنے جانے والوں اور خاندان والوں سے رابطہ کرکے معلومات جمع کرنے میں لگی ہے۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج