پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس سے پہلے کل جماعتی میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ حکومت اپوزیشن کی رائے سننے اور ہر معاملے پر بات چیت کے لئے تیار ہے۔ جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں کل جماعتی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔وزیراعظم نریندر مودی کی صدارت میں ہوئی اس میٹنگ میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیر پارلیمانی امور پرہلاد جوشی موجود رہے۔اجلاس میں حکمراں طبقہ نے جمعہ 31 جنوری سے شروع ہو رہے پارلیمنٹ کے بجٹ سیشن کے دوران زیادہ سے زیادہ قانون سازی کے کام کاج نمٹانے اور پرامن طریقہ سے سیشن چلانے کے تمام اپوزیشن جماعتوںکا تعاون مانگا۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے بتایا کی وزیر اعظم نے اجلاس میں کہا کہ سیشن کے دوران معیشت سمیت تمام مسائل پر بامعنی اور خوش نما بحث ہونی چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کو عالمی تناظر میں دیکھیں کہ بھارت اس کا فائدہ کس طرح اٹھا سکتا ہے۔وہیں اپوزیشن جماعتوں نے نظر شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے)، قومی آبادی رجسٹر (این پی آر)، قومی شہریت رجسٹر (این آرسی)، معیشت اور جموں و کشمیر کی صورتحال سمیت کئی معاملات پر بات چیت کرائے جانے کا مطالبہ کیا۔ حکومت کی جانب سے طلب کئے گئے اس اجلاس میں کانگریس، ترنمول کانگریس، سماجوادی پارٹی، ڈی ایم کے اور بائیں بازو کی جماعتوںان مسائل پر بحث کو ضروری بتایا۔ اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیر پارلیمانی امور پرہلاد جوشی وغیرہ موجود تھے۔
اجلاس کے بعد راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف مظاہروں پر حکومت کا جو رویہ ہے اس سے اس کا تکبر جھلکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اب تک مظاہرین سے بات کرنے کی کوئی پہل نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تقریباً سوا ماہ سے ملک کی آدھی آبادی سڑکوں پر مظاہرہ مظاہرہ کر رہی ہے جس میں خواتین، بچے، بزرگ شامل ہے۔اجلاس میں آزاد کے علاوہ کانگریس لیڈر آنند شرما، ترنمول کانگریس کے سدیپ بندھوپادھیا ئے کے علاوہ دیگر جماعتوں کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی۔