دہلی ۳۰ جنوری ۔ شہر کی جامعہ ملیہ اسلامیہ(جے ایم آئی) میں آج ایک شخص نے مخالف سی اے اے احتجاجیوں کے گروپ پر پستول سے فائرنگ کردی جس کے نتیجہ میں ایک طالب ِ علم زخمی ہوگیا۔بعدازاں پولیس کی بھاری جمعیت کی موجودگی میں وہ ’’یہ لو آزادی‘‘ کے نعرے لگاتا اور اپنے سر کے اوپر ہتھیار لہراتا ہوا وہاں سے روانہ ہوگیا۔ کچھ دیر بعد پولیس نے اس پر قابو پالیا اور اسے حراست میں لے لیا۔ یہ سارا ڈرامہ جس کی وجہ سے اس علاقہ میں دہشت پیدا ہوگئی‘ ٹی وی کیمروں میں قید ہوگیا ۔ویڈیو میں اس شخص کو ہلکے رنگ کا پینٹ اور گہرے رنگ کی جیاکٹ پہنے ہوئے اور پولیس کی جانب سے رکاوٹیں لگائی ہوئی ایک خالی سڑک پر چلتا دیکھا جاسکتا ہے ۔ تھوڑی دور آگے جانے کے بعد وہ مڑتا ہے اور مظاہرین سے کہتا ہے ’’یہ لو آزادی‘‘ ۔ بعض ٹی وی چیانلوں کے مطابق بندوق بردار کی شناخت گوپال کی حیثیت سے ہوئی ہے۔ یونیورسٹی میں اکنامکس کی ایک طالبہ آمنہ آصف نے بتایا کہ ہم ہولی فیملی ہاسپٹل کی جانب بڑھ رہے تھے جہاں پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔ اچانک ایک بندوق بردار شخص ہمارے سامنے آیا اور اس نے فائرنگ شروع کردی۔ میرے دوست کے ہاتھ میں ایک گولی لگی۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا دوست شاداب فاروق ‘ ماس کمیونیکیشن کا طالب علم ہے۔ ان کا بایاں ہاتھ زخمی ہوگیا اور انہیں ایمس کے ٹراما سنٹر لے جایا گیا۔ ایک اور طالب علم الامین نے بتایا کہ یہ شخص پستول لہرارہا تھا اور چیخ کر کہہ رہا تھا یہ لو آزادی۔ اس واقعہ کے رونما ہونے کے موقع پر وہاں پولیس اور میڈیا کے نمائندوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔طلبا ‘ جامعہ سے مہاتما گاندھی کی یادگار راج گھاٹ جارہے تھے۔ یونیورسٹی کے قریب ہولی فیملی ہاسپٹل کے پاس مارچ کو روک دیا گیا۔ طلبا وہاں دھرنے پر بیٹھ گئے اور انہوں نے پولیس کو واپس جانے کے لئے کہا۔ جیسے ہی انہوں نے واپس جاؤ ‘ واپس جاؤ کے نعرے لگائے ‘ پولیس عہدیداروں نے انہیں احتجاج کو پرامن رکھنے کی ہدایت دی۔ ڈی سی پی( ساؤتھ ایسٹ) چنمئے بسوال نے بتایا کہ طلبا ‘ جامعہ سے راج گھاٹ تک مارچ کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں اس کی اجازت نہیں دی گئی۔ ان سے بار بار کہا گیا کہ وہ پرامن احتجاج کریں۔ ہم نے ہولی فیملی ہاسپٹل کے پاس سڑک پر رکاوٹیں کھڑی کردی تھیں۔ اسی دوران ہجوم میں ایک شخص نظر آیا جو کوئی چیز لہرارہا تھا ۔ بعدازاں یہ ہتھیار ثابت ہوا۔ ہم نے اس شخص کو حراست میں لے لیا ہے اور اس سے پوچھ تاچھ کررہے ہیں ۔ ایک شخص زخمی بھی ہوا ہے۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج