سی اے اے کے باعث ہر گلی میں خانہ جنگی جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے’بی جے پی ایم ایل اے نارائن ترپاٹھی


مذہب کی بنیاد پر تقسیم سے ملک میں امن و خوشحالی ممکن نہیں: نارائن ترپاٹھی

بھوپال ۔ 29 جنوری – شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں شدید احتجاج کے باوجود نریندر مودی حکومت نے نئے قانون کو واپس لینے سے انکار کردیا ہے۔ تاہم مدھیہ پردیش کے بی جے پی کے رکن اسمبلی نے پارٹی کے نظریہ کے خلاف اپنے موقف کا اظہار کیا ہے۔ بی جے پی کے ایم ایل اے نارائن ترپاٹھی کا کہنا ہیکہ سی اے اے کے باعث ہر گلی میں خانہ جنگی جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے ملک کیلئے فائدہ مند قانون نہیں ہے۔ ترپاٹھی نے اپنے گاؤں کے موجودہ حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ہندو ۔ مسلم دونوں طبقات کے افراد ایک دوسرے سے نظریں ملانے سے کترا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جو مسلمان بڑوں کو احترام کرتے ہوئے پاؤں چھوتے تھے اب وہ نظریں تک نہیں ملارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں داخلی اختلافات ہوں اس ملک، ریاست، ضلع اور گاؤں میں امن اور خوشحالی ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف دنیا کو ہم ایک خاندان تصور کرتے ہیں اور دوسری طرف مذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کررہے ہیں توایسا ملک مناسب طریقہ سے کام نہیں کرسکتا۔ ترپاٹھی نے کہا کہ وہ جو کچھ کہہ رہے ہیں اپنے دل سے کہہ رہے ہیں خواہ کوئی میری بات پسند کرے یا نہیں کرے۔ نارائن ترپاٹھی مدھیہ پردیش کے ماہیر اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں اور دو مرتبہ اس حلقہ سے رکن اسمبلی رہ چکے ہیں اور اس وقت انہوں نے سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے رکن اسمبلی کی حیثیت سے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ دستور میں ہندوستان کو سیکولر ملک قرار دیا گیا ہے جہاں مذہب کی بنیاد پر تقسیم ممکن نہیں ہے لیکن ملک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یا تو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے دستور کا احترام کرو یا اس کو پھاڑ کر پھینک دو۔ نارائن ترپاٹھی کے بیان پر کانگریس نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی رکن اسمبلی کے بیان سے آر ایس ایس اور بی جے پی کے فرقہ وارانہ ایجنڈہ کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے ساتھ ہی عوام کو تقسیم کرنے والی طاقتوں کے خلاف بغاوت کا بگل بھی بجا دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں