لکھنو 21 جنوری
لکھنو میں موافق سی اے اے ریلی سے خطاب کر تے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آج ایک بار پھرل زور دے کر کہا کہ عوامی احتجاج کو خاطر میں لائے بغیر شہریت ترمیمی قانون واپس نہیں لیا جائیگا ۔ جو لوگ احتجاج کررہے ہیں وہ بھلے ہی احتجاج کرتے رہیں۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں کو اس قانون پر مباحث کا چیلنج بھی کیا ۔ اپوزیشن جماعتوں پر شہریت قانون کے تعلق سے عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے امیت شاہ نے کانگریس کے راہول گاندھی ‘ ترنمول کانگریس کی ممتابنرجی ‘ سماجوادی پارٹی کے اکھیلیش یادو اور بی ایس پی کی مایاوتی کو مباحث کا چیلنج کیا ۔ لکھنو میں سی اے اے کے حق میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امیت شاہ نے اعلان کیا کہ ایودھیا میں آسمان کو چھوتی ہوئی رام مندر کی تعمیر کا اندرون تین ماہ آغاز ہوجائیگا ۔ اسی ریلی میں چیف منسٹر یو پی آدتیہ ناتھ نے بھی الزام عائد کیا کہ کانگریس پارٹی سی اے اے کے خلاف احتجاج اور تشدد کیلئے رقومات فراہم کر رہی ہے ۔ امیت شاہ نے کانگریس پر الزام عائد کیا کہ وہ وہ اپنی ہی پارٹی کے قائدین کی ماضی میں ملنے والی تجاویز پر عمل آوری سے انکار کر رہی ہے ۔ انہوں نے چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ممتابنرجی دلت بنگالیوں کیلئے ہندوستانی شہریت کی مخالفت کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون میں کسی کی شہریت واپس لینے کی کوئی گنجائش نہیں ہے بلکہ اس کے ذریعہ پڑوسی ملکوں کی اقلیتوں کو شہریت دینے کی بات کہی گئی ہے ۔ کانگریس پارٹی ‘ سماجوادی پارٹی ‘ ترنمول کانگریس ‘ بی ایس پی وغیرہ اس تعلق سے افواہیں پھیلا رہے ہیں۔ امیت شاہ نے کہا کہ وہ یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ چاہے جتنا بھی احتجاج کیا جائے اس قانون سے دستبرداری اختیار نہیں کی جائیگی ۔ جس کسی کو اس کی مخالفت کرنی ہو وہ کرے یہ قانون واپس نہیں ہوگا ۔ امیت شاہ نے کہا کہ سی اے اے کے تعلق سے گمراہ کن اطلاعات پھیلائی جا رہی ہیں اور ایس پی ‘ بی ایس پی ‘ کانگریس اور ترنمول کانگریس کی جانب سے فسادات اور آگ زنی کو ہوا دی جا رہی ہے ۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج