نٸ دہلی۔ – 16 جنوری کو کانسٹی ٹیوشن کلب رفیع مارگ پر مسلم راشٹریہ منچ علما پرکوشٹھ کی جانب سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ میں عزت مآب اندریش کمار جی۔ گریش جویال جی۔ مولانا شعیب قاسمی ۔ مولانا کوکب مجتبی۔ عمران چودھری۔ عرفان مرزا۔ خورشید راجکا ودیگر ملک بھر سے علما نے شرکت کیا۔
ان باتوں کی معلومات مسلم راشٹریہ منچ کے قومی تنظیمی کنوینر جناب گریش جویال نے دی۔ جناب گریش جویال نے بتایا کہ پروگرام کے بعد رفیع مارگ اور نواحی خطہ میں این آر سی کی حمایت میں پیدل مارچ نکالا گیا۔ نیز بھارتی سنسکرتی و ملک سے محبت سے سرشار نعرے بلند کٸے گٸے۔
جناب گریش جویال نے مزید بتایا کہ اندریش کمار جی نے سامعین اور میڈیا برادری کو خطاب کرتے ہوٸے کہا کہ جس طرح سے این آر سی کے تعلق سے عوام کو مغالطے میں ڈالا جا رہا ہے وہ لاٸق مذمت ہے۔ ابھی تک حکومت بھارت نے جو بھی اقدام کٸے ہیں وہ سب لاٸق ستاٸش ہے۔ جس میں دور اندیشی تدبر اور ملک کی تمام برادریوں کے حق میں ہے۔ لہذا کوٸ کسی کو بھرمت کرنے اور ایماندار و لاٸق حکومتی کارکنان پر کسی طرح الزام نہ لایا جاٸے۔
مسلم راشٹریہ منچ کے قومی تنظیمی کنوینر جناب گریش جویال نے اپنے خطاب میں کہاکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں ملک کی خواتین کو طلاق بدعت سے چھٹکارا دلا کر دنیا کے سامنے ایک مقام دیا ہے۔ لیکن خواتین کی اس مرتبے سے جلن رکھنے والی کچھ تنظیمیں اور سیاسی پارٹیاں ان کو پھر سے سڑکوں پر لا کھڑا کیا ہے۔ یہ بات لاٸق تعریف ہے کہ دہلی اور نواحی علاقوں سے تعلق رکھنے والی کچھ خواتین نے علما کانفرنس میں شرکت کرتے ہوٸے عزت مآب اندریش کمار سے اپیل کی کہ آپ بذات خود تشریف لا کر سازش کا شکار ہو چکی خواتین کو سازشی احتجاج سے چھٹکارا دلاٸیں۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج