امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ ماہ بھارت کا دورہ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ یہ ممکنہ دورہ اقتدار میں آنے کے بعد صدر ٹرمپ کا پہلا دورۂ بھارت ہو گا۔
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق کچھ باخبر ذرائع نے منگل کو انہیں بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ فروری میں بھارت کا دورہ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔خیال رہے کہ بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی واشنگٹن سے مضبوط تعلقات کے خواہاں ہیں۔ وزیرِ اعظم مودی نے صدر ٹرمپ کو بھارت کے یومِ جمہوریہ کی سالانہ تقریب میں شرکت کی دعوت بھی دی تھی جو ہر سال 26 جنوری کو منعقد کی جاتی ہے۔بھارتی وزیرِ اعظم کی دعوت پر امریکی حکام نے ان دنوں صدر ٹرمپ کی مصروفیات سے آگاہ کر دیا تھا۔
تاہم ذرائع نے ‘رائٹرز’ کو بتایا ہے کہ بھارت نے صدر ٹرمپ کو دورے کی کھلی دعوت دی ہے اور دونوں ملک اس ممکنہ دورے کی تاریخیں منتخب کرنے پر کام کر رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق صدر ٹرمپ فروری کے دوسرے یا تیسرے عشرے میں بھارت آئیں گے جہاں وہ دارالحکومت نئی دہلی کے علاوہ ایک اور شہر کا بھی دورہ کریں گے۔البتہ بھارتی وزارتِ خارجہ اور امریکہ کے محکمۂ خارجہ کی جانب سے اب تک اس معاملے سے متعلق کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کا یہ ممکنہ دورۂ بھارت سے متعلق قیاس آرائیاں ایسے وقت سامنے آ رہی ہیں جب ایک طرف مشرقِ وسطیٰ میں کشیدگی کی صورتِ حال برقرار ہے۔ دوسری طرف بھارت میں بھی شہریت قانون مخالف مظاہرے تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔
دوسری جانب بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں کئی ماہ سے جاری پابندیوں پر کئی امریکی سینیٹرز اور عہدے دار تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔واضح رہے کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان سیاسی اور سیکیورٹی تعلقات خاصے بہتر ہیں۔ لیکن دونوں ملکوں کے تجارتی تعلقات خراب ہیں۔