حیدر ؤباد ۱۲ جنوری(پی ایم آئی)مرکزی وزیر اقلیتی امورمختار عباس نقوی نے واضح الفاظ میں کہا کےشہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) سے ایک قدم بہھی پیچہے ہٹنے کا سوال ہی نہیں۔مرکزی حکومت اپنے موقف پر اٹل ہے۔مختار عباس نقوی نےصحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کےو بھی صورت میں اس قانون کو واپس لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہم ، موجودہ قانون میں کسی قسم کی ترمیم کرنے نہیں جارہے ہیں۔ اس قانون کو پارلیمنٹ میں منظور کیا گیا ہے جو لوگ اس قانون کی مخالفت کررہے ہیں انہیں سمجھنے کی ضرورت ہے یہ بات واضح اور صاف ہے کہ اس قانون پر دوبارہ غور نہیں کیا جارہا ہے انہوںنے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایکٹ منظور ہوا اور اس قانون کو ملک کی تمام ریاستوں میں نافذ کیا جائے گا اس میں کوئی شک نہیں ہے ۔ جموں و کشمیر کے بشمول ملک کے تمام حصوں میں یہ قانون نافذ ہوگا ۔ مختار عباس نقوی نے ہندوستانی مسلمانوں کو تیقن دیا کہ ان کے سماجی ، معاشی ، مذہبی دستوری حقوق اور ملک کے تمام شہریوں کے حقوق محفوظ ہیں اور رہیں گے ۔ ہندوستان، اقلیتوں کیلئے محفوظ ملک ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ہندوستان میں مسلمان، مضبوطی کے ساتھ ہیں مجبوری کے ساتھ نہیں، اطلاعات کے مطابق مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ چند تعلیم یافتہ افراد اور سیاسی جماعتیں، سی اے اے اور این پی ایم پر عوام کو گمراہ کررہی ہیں ، جو لوگ اس قانون کی مخالفت کرتے ہیں اور اس تعلق سے وہ عوام میں الجھن پیدا کرتے ہیں انہیں سمجھ لینا چاہئے کہ حکومت، اس قانون کو واپس نہیں لے گی ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سی اے اے ، کسی برادری کے خلاف نہیں ہے ۔ قبل ازیں مرکزی وزیر مختار عباس نقوی اور ریاستی وزیر داخلہ محمود علی نے پیپلز پلازہ نیکلس روڈ پر ہنرہاٹ کا افتتاح کیا ۔ شہر کے پیپلز پلازہ نیکلس روڈ پر ہفتہ طویل ’’ ہنر ہاٹ‘‘ پروگرام کے افتتاح کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے مزید کہا کہ حکومت، موجودہ شہریت ترمیمی قانون میں تبدیلی کرنے نہیں جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک کے مسلمان، انڈین ایکٹ1956کے تحت ملک کی شہریت حاصل کرسکتے ہیں۔ گذشتہ 5 برسوں کے دوران 600 مسلمانوں کو ہندوستانی شہریت دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس، ترنمول کانگریس پارٹی اور دیگر جو‘ اب سی اے اے کی مخالفت کررہی ہے ، جوائنٹ پارلیمنٹری سلیکٹ کمیٹی میں شامل تھیں مگر ان جماعتوں نے اس وقت اس بل کی مخالفت نہیں کی ۔ انہوںنے کہا کہ سی اے اے سے متعلق عوام میں شعوربیدار کرنے ، اس قانون کے بارے میں عوام کو سمجھانے کیلئے سمینار اور عوامی جلسوں کا اہتمام کیا جائے گا ۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج