بیلور، 12 جنوری- وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریت ترمیمی قانون کے بارے ہر نوجوان کو منائیں، انہیں مطمئن کریں اور ان کے دماغ میں بسی غلط فہمی دور کریں۔
مسٹر مودی نے قومی یوم نوجوانان کے موقع پر کہا کہ نوجوانوں کو اس قانون کے بارے میں سمجھانا ان کی ذمہ داری ہے انہوں نے واضح کیا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ شہریت چھیننے کا قانون نہیں ہے، یہ شہریت دینے کا قانون ہے۔ شہریت ترمیمی ایکٹ محض ایک ترمیم ہے جو تقسیم کے بعد کے پاکستان میں اپنے مذہبی عقیدہ کی وجہ سے تشدد اور ہراسانی برداشت کرنے والوں کو ہندوستان کی شہریت دینے میں آسانی کے لئے کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی سمیت کئی لیڈروں نے بھی اس بات کی حمایت کی تھی ۔اس کے علاوہ، آج بھی، کسی بھی مذہب کا شخص، چاہے وہ خدا پر یقین رکھتا ہو یا نہیں لیکن اگر ہندوستان کے آئین میں یقین رکھتا ہے تو وہ مقررہ طریقہ کار کے تحت ہندوستانی کی شہریت لے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت نے سي اےاے کی وجہ شمال مشرق کی آبادی پر پڑنے والے منفی اثرات سے نمٹنے کے لئے التزام بھی کئے ہیں۔ اس طرح کی وضاحت کے باوجود، کچھ لوگ اپنے سیاسی وجوہات شہریت ترمیمی ایکٹ کے بارے میں مسلسل گمراہی پھیلا رہے ہیں۔
ہماچل پردیش: اب کسمپٹی مسجد پر تنازعہ، نمازیوں کو دکھانا ہوگا شناختی کارڈ
ایودھیا:فنڈ کی کمی،اب تک مسجد کا نقشہ بھی پاس نہیں ہوا
وقف بل: جے پی سی پورے ملک کا دورہ کرے گی
بی آر ایس حکومت نے 7000 کروڑ میں لاکھوں کروڑوں روپئے مالیت کی آؤٹر رنگ روڈ کو فروخت کردیا۔وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے لگا یاالزام
وزیراعظم مودی کی صدارت میں نیتی آیوگ کی میٹنگ جاری، انڈیا الائنس نے کیا بائیکاٹ