تہران، ارنا – سپریم لیڈر ایران حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے وادی کشمیر میں مسلمانوں کی ابتر صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیر کے تہذیب یافتہ عوام سے انصاف پر مبنی رویہ اختیار کرے.
انہوں نے مزید فرمایا کہ ایران کے بھارت سے اچھے تعلقات تو ہیں مگر ہماری توقع ہے کہ بھارت منصفانہ رویہ اپنائے اور کشمیر کی تہذیب یافتہ قوم پر جبر نہ کیا جائے.
سپریم لیڈر نے فرمایا کہ کشمیر کی حالیہ صورتحال اور پاکستان و بھارت کے درمیان اختلافات کی اصل وجہ خبیث برطانیہ ہے جو برصغیر میں ایسے حالات پیدا کرکے یہ علاقہ چھوڑ گیا.
انہوں نے مزید فرمایا کہ برطانیہ نے کشمیر کے مسئلے کو طول دینے کے لئے خطے پر اس زخم کو تازہ رکھا.
ان خیالات کا اظہار قائد اسلامی انقلاب حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے صدر مملکت ڈاکٹر “حسن روحانی” اور دیگر اراکین حکومت کیساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ایرانی سپریم لیڈر حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے ملک ترقی کی راہ میں دشمن عناصر کی رکاوٹوں میں اضافہ ہونے کی پیشین گوئی کرتے ہوئے کہا کہ ملکی پیداور میں اضافہ دشمنوں کیخلاف مقابلہ کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔
انہوں نے تین اہم امور بشمول “خام تیل کی برآمدات پر انحصار کا خاتمہ”، “اقتصادی شعبے کے فروغ میں موثر اقدامات کے کردار پر مزید توجہ دینا” اور “پرڈیوسرز کے حوالے سے ملکی حکام اور عہدیداروں کے نقطہ نظر میں تبدیلی کی ضرورت” کو اقتصادی شعبے کی ترجیحات میں سرفہرست قرار دینے پر زور دیا۔
ایرانی سپریم لیڈر نے خام تیل سے حاصل ہونے والی آسان آمدنی کو تباہی کے باعث قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس بات نے اسلامی جمہوریہ ایران کی ترقی اور پیشرفت میں رکاوٹیں حائل کی ہیں۔