آر ایس ایس کی دانست میں 130 کروڑ کی آبادی ’’ہندو سماج‘‘ ہندوستان میں پیدا ہونے والا ہر فرد ہندو ۔ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت


حیدرآباد۔/25 ڈسمبر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ ( آر ایس ایس ) کے سربراہ موہن بھاگوت نے ـآج کہا کہ بھارت میں جس دن سماج بدلے گا اس دن بھارت کی قسمت بدلے گی۔شہر میں سہ روزہ’ وجئے سنکلپ شبر‘ کے دوسرے دن آر ایس ایس کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بھاگوت نے کہا کہ سویم سیوک ملک کی ترقی اور اس کی کامیابی کیلئے کام کرتے ہیں اور ان کا کوئی ذاتی مقصد نہیں ہوتا۔ سرور نگر میں منعقدہ آر ایس ایس کارکنوں کے جلسہ عام میں کہا کہ بھارت ہمیشہ دھرم وجئے کیلئے کھڑا ہے اور سویم سیوک غیر جانبدارانہ طور پر کام کرتے ہوئے سماج کی فلاح و بہبود میں جٹی ہوئی ہے۔ بھاگوت نے کہا کہ ہندو سماج دنیا کو ایک نیا راستہ دکھا سکتا ہے اور دنیا کو بھارت سے کافی امیدیں ہیں۔ آر ایس ایس سربراہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ عوام ہمیشہ اچھے نائیک اور حکومت کی امید رکھتی ہے اور سویم سیوک کی یہ ذمہ داری ہے کہ ملک کی ترقی کیلئے وقف کردیں۔موہن بھاگوت نے سوامی ویویکانندا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سوامی کی سوادیشی سماج عنوان سے شائع کتاب میں انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہندوؤں اور مسلمانوں میں بعض اختلافات پائے جاتے ہیں لیکن ہندو سماج ہی ملک کو ایک جُٹ کرنے میں کامیاب ہوسکتاہے۔ بلالحاظ مذہب و کلچر جو افراد قومی جذبہ رکھتے ہوئے بھارت کے کلچر کی تعظیم کرتے ہیں وہ ہندو ہیں اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ ملک کی 130 کروڑ عوام کو ہندو سمجھتا ہے اور سنگھ پریوار ہی سماج کو ایک جُٹ کرسکتا ہے۔ بھاگوت نے کہا کہ آر ایس ایس گزشتہ 70 سال سے بھارت میں سرگرم ہے اور بغیر کوئی تشہیر کے کئی فلاح و بہبود کے کام کررہی ہے۔ بھاگوت نے سنگھ کے کارکنوں سے کہا کہ وہ ملک کے مستقبل کو روشن بنانے کیلئے مزید سنجیدگی سے کام کریں۔ تقریر کے اختتام پر بھاگوت نے کہا کہ سنگھ پریوار ہمیشہ سماج کی بھلائی کیلئے کام کرتا آرہا ہے لیکن اس تنظیم کو بدنام کرنے کی کئی مرتبہ کوششیں کی گئی ہیں۔ بھارتیوں کیلئے اپنی شہریت کافی اہمیت رکھتی ہے اور ہندوستان میں پیدا ہونے والے تمام افراد ہندو ہیں۔تلنگانہ میں آر ایس ایس کی 8000 شاکھائیں ہیں اور حیدرآباد میں 800 شاکھائیں سرگرم ہیں۔ ریاست تلنگانہ میں آر ایس ایس کو مزید مستحکم کرنے کیلئے سہ روزہ وجئے سنکلپ شبر کا انعقاد بھارت انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی منگل پلی میں منعقد کیا جارہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں