نئی دہلی،22دسمبر۔ شہریت ترمیمی قانون اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) کے خلاف مظاہروں پر کانگریس کے سابق صدر اور پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی نے اتوار کو الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ ملک کے لوگوں کو بانٹ رہے ہیں اور آپ ناکامیوں کو چھپانے کے لئے نفرت کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ انہوں نے ٹویٹ کرکے کہاکہ بھارت کے پیارے نوجوانوں، مودی اور شاہ نے آپ کے مستقبل کو برباد کر دیا ہے۔ وہ ملازمتوں کی کمی اور معیشت کی حالت کو لے کر آپ کے غصے کا سامنا نہیں کر سکتے، یہی وجہ ہے کہ ہمارے پیارے ہندوستان کو بانٹ رہے ہیں اور نفرت کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ ہم ہر ہندوستانی کے تئیں پیار دکھا کر ان کو شکست دے سکتے ہیں۔کانگریس شہریت ترمیمی قانون کو’غیر آئینی‘ قرار دیتے ہوئے اس کا کھل کر مخالفت کر رہی ہے۔ اس نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پیر کو راج گھاٹ پر ستیہ گرہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس میں کئی بڑے لیڈر شامل ہو رہے ہیں۔ حال ہی میں دہلی کے رام لیلا میدان میں کانگریس نے ایک ریلی کرکے معاشی محاذ پر وزیراعظم نریندر مودی پر ناکامی کا الزام لگایا تھا، کانگریس کی ایگزیکٹو صدر سونیا گاندھی نے مودی پر شدید حملہ بولتے ہوئے کہا تھا کہ اس حکومت میں اندھیر نگری چوپٹ راجہ کا ماحول ہے۔ ریلی میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، سابق صدر راہل گاندھی، جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی، سینئر لیڈر پی چدمبرم اور کانگریس حکومت والی ریاستوں کے وزرائے اعلی سمیت کئی لیڈر لگے تھے۔
شہریت ترمیمی قانون کو لے کر ہوئی اس ریلی میں راہل گاندھی نے خود کے بارے میں کہا تھا کہ وہ’راہل ساورکر‘ نہیں’راہل گاندھی‘ ہیں۔ انہوںکہا کہ بی جے پی حکومت سے وہ نہیں ڈرتے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مودی حکومت ملک کو بربادی کے راستے پر لے جارہی ہے۔ ملک کے عوام کو اس بات کو سمجھنا ہوگا، انہوں نے کانگریس حکومتوں کی ترقی کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے لیڈروں نے اپنی قربانی دے کر ملک کو آگے بڑھایا تھا۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج