تلنگانہ کو واجب الادا فنڈس‘ جی ایس ٹی بقایا ادا کیا جائے ۔ٹی آر ایس ارکان کی مانگ

 December 11, 20190

مرکزی حکومت کی جانب سے واجب الادا فنڈس اور جی ایس ٹی بقایاتلنگانہ کو کو فوری جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ٹی آر ایس اراکین پارلیمنٹ نے احاطہ پارلیمنٹ میں گاندھی جی کے مجسمہ کے سامنے احتجاج منظم کیا۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ٹی آر ایس اراکین کی جانب سے تحریک التواء پیش کی گئی‘ لوک سبھا میں پارٹی قائد ناما ناگیشور راؤ نے مرکزی حکومت سے ریاست کے پسماندہ اضلاع کو دی جانے والی امداد‘ فینانس کمیشن کے بقایا جات اور دیہی علاقوں کی ترقی کے لئے واجب الادا رقومات کو فوری جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ ناما ناگیشور راؤ نے کہا کہ مرکزی حکومت سے وضاحت کی گئی کہ ملک میں معاشی انحطاط کا کوئی اثر نہیں ہے مگر اس کے باوجود تلنگانہ کے لئے فنڈس کی اجرائی میں کنجوسی دکھائی جارہی ہے۔ اس مالی سال کے دوران ٹیکسوں کی شکل میں تلنگانہ کو حاصل ہونے والی رقومات میں 2.13 فیصد کمی آئی ہے جبکہ گزشتہ برس کے مقابلہ میں ریاست کو 6.2 فیصد اضافی رقومات جاری کیا جانا چاہئے تھا جبکہ ریاست کا حقیقی حصہ 8.3 فیصد ہے۔یو این آئی کے بموجب قبل ازیں تلنگانہ راشٹراسمیتی (ٹی آرایس) نے آج لوک سبھا میں ریاست تلنگانہ کو جی ایس ٹی بقایہ کا مسئلہ اٹھایا اور اسپیکر اوم برلا سے خواہش کی کہ وہ انہیں اس مسئلہ پر اظہارخیال کی اجازت دیں۔ لوک سبھا میں چہارشنبہ کے روز جیسے ہی وقفہ سوالات کا آغاز ہوا، ٹی آرایس کے ساتھ شیوسینا کے ارکان بھی اپنی نشستوں سے کھڑے ہوگئے اور وہ پلے کارڈز دکھاتے ہوئے نعرے لگارہے تھے لیکن اسپیکر نے کہا کہ احتجاجی ارکان، کو وقفہ صفر میں اس مسئلہ پر اپنے خیالات کے اظہار کی اجازت دیں گے۔ اس دوران ٹی آرایس کے قائد مقننہ ناما ناگشیور راؤ نے دیگر ارکان کے ساتھ ، جن میں شیوسینا کے اروند ساونت اور ونائک راوت اور دیگر شامل ہیں تھے۔ اپنی نشستوں سے کھڑے ہوکر اسپیکر کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی کوشش کررہے تھے۔ اسی دوران کانگریس فلور لیڈرادھیر رنجن چودھری کچھ کہناچاہتے تھے مگر شوروغل کے دوران کچھ سنانہیں جاسکا۔ اپوزیشن کے ارکان کو ’ہمیں انصاف چاہئیے‘ جیسے نعرے لگاتے ہوئے دیکھا گیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں