کانگریس صدر سونیا گاندھی نے راجیہ سبھا میں شہریت ترمیمی بل کی منظوری کو ہندوستان کی دستوری تاریخ میں سیاہ دن قراردیا اور کہاکہ ملک کے تکثیری کردار کے مقابلہ میں تعصب پسند اور تنگ دل وتنگ نظر طاقتوں کی آج فتح ہوئی ہے۔ اپنے بیان میں سونیا گاندھی نے کانگریس کے اِس عزم مصمم کا اعادہ کیا کہ پارٹی بی جے پی کیخلاف اپنی لڑائی جاری رکھے گی جو خطرناک حد تک تخریبی اور فرقہ وارانہ ایجنڈہ پر عمل پیرا ہے۔ شہریت ترمیمی بل ہندوستان کے بنیادی نظریہ قومیت کیخلاف ہے جس کیلئے ہمارے آبا واجداد نے جانوں کی قربانی دی۔آج مذہب کو قومیت کی بنیاد بنایاجارہا ہے اِس کے نتیجہ میں ہندوستان منقسم ‘ منتشر اور بحران کا شکار ہوجائے گا۔ سونیا گاندھی نے بل کی منظوری کے فوری بعد سخت الفاظ پر مبنی بیان جاری کیا۔ اُنہوںنے کہاکہ دستور میں مذہبی بنیاد پر امتیاز کی مخالفت اور مساوات کی تعلیم دی گئی ہے۔ مرکزی حکومت کے اِس اقدام سے ہندوستان اب ایک آزاد ملک کی حیثیت سے باقی رہے گا یا نہیں اِس پر سوالیہ نشان پیدا ہوگیا ہے۔ مذہب ‘ ذات ‘ پات ‘ زبان اور نسل کی بنیاد پر فیصلے نہیں کئے جاسکتے۔شہریت ترمیمی بل مکمل خامیوں سے بھراہوا ہے۔ بنیاد ی طورپر یہ قانون جدوجہد آزادی اور ہندوستان کی روح کیخلاف ہے۔ ہندوستان اپنی تاریخ میں وہ منفرد ملک رہا ہے جہاں دنیا بھر کے مظلوم عوام کو پناہ دی گئی۔ ہمیں ایسے ملک پر فخر ہے جہاں عوام اس بات پر یقین رکھتے ہوں کہ آزاد ہندوستان آزاد رہے گا۔ عوام کی آواز سنی جائے گی۔ اداروں ‘ سیاسی طاقتوں اور حکومتیں قانون کی حکمرانی کا احترام کریں گی اور تمام ادارے شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کی پابند ہوں
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج