نئی دہلی ۔موت سے پہلے دوست کو دوست کا فون ۔تقریبا ساڑھے تین منٹ کے اس کال میں مشرف نے اپنے دوست سے کہا ’’ میرے بچنے کی کوئی امید نہیں ہے۔ میں آگ اور دھوئیں کے بیچ گھر گیا ہوں۔ میرے دوست میرے کنبہ اور بچوں کا خیال رکھنا۔۔ دہلی کے اناج منڈی آتش زدگی واقعہ کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔ اس ویڈیو میں آگ کی لپٹوں کے بیچ گھرے ایک نوجوان کو اپنے دوست سے بات کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق، بحران کی اس گھڑی میں اپنے دوست کو فون کرنے والے نوجوان کا نام مشرف ہے۔ آگ اور دھوئیں کے بیچ اسے بچنے کی جب کوئی امید نظر نہیں آئی تو اس نے اپنے ایک دوست کو آتش زدگی کے بارے میں بتایا۔ تقریبا ساڑھے تین منٹ کے اس کال میں مشرف نے اپنے دوست سے کہا ’’ میرے بچنے کی کوئی امید نہیں ہے۔ میں آگ اور دھوئیں کے بیچ گھر گیا ہوں۔ میرے دوست میرے کنبہ اور بچوں کا خیال رکھنا۔ ابھی اس واقعہ کے بارے میں کسی کو نہیں بتانا‘‘۔ اس کے بعد ہمیشہ مشرف کی آواز ہمیشہ کے لئے خاموش ہو گئی۔اطلاع کے مطابق، مشرف کے دوست کا نام مونو ہے۔ اسے جب آگ کے درمیان گھرنے کے بعد بچنے کی کوئی امید نظر نہیں آئی تو اس نے مونو کو کال کیا اور واقعہ کے بارے میں بتایا۔ وائرل ویڈیو میں کال ریسیو ہوتے ہی مشرف نے مونو سے کہا ’’ مونو بھیا آج میں ختم ہونے والا ہوں۔ عمارت میں آگ لگ گئی ہے۔ آ جائیو قرول باغ۔ ٹائم کم ہے اور بھاگنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ ختم ہوا بھیا میں تو… گھر کا دھیان رکھنا۔ اب تو سانس بھی نہیں لی جا رہی‘‘۔اس کے بعد مونو نے پوچھا کہ آگ کیسے لگی؟ اس پر مشرف نے کہا ’’ پتہ نہیں کیسے آگ لگ گئی۔ کیسے سارے لوگ بلک رہے ہیں۔ اب کچھ نہیں ہو سکتا ہے۔ گھر کا دھیان رکھنا‘‘۔ پھر مونو نے کہا کہ مشرف تم فائر بریگیڈ کو فون کرو۔ اس پر مشرف نے کہا کہ کچھ نہیں ہو رہا اب۔اتنا سننے کے بعد مونو نے کہا کہ پانی والے کو کال کر دو۔ جواب میں مشرف نے کہا کہ کچھ نہیں ہو سکتا ہے۔ میرے گھر کا دھیان رکھنا۔ کسی کو ایک دم سے مت بتانا۔ پہلے بڑوں کو بتانا۔ میرے کنبے کو لینے پہنچ جانا۔ تجھے چھوڑ کر اور کسی پر بھروسہ نہیں ہے، کیونکہ اب سانس بھی نہیں لی جا رہی ہے۔ اس کے کچھ سیکنڈ کے بعد آواز تھم گئی۔مشرف کی آواز خاموش ہونے کے بعد مونو ’ ہیلو، ہیلو‘ کہتا رہا لیکن دوسری طرف سے صرف الٹی کرنے اور کراہنے کی آواز آنے لگی۔ اس کے بعد مشرف نے پھر سے کہا کہ بھیا پوری عمارت میں آگ لگی نظر آ رہی ہے۔ اتنا سنتے ہی مونو کہتا ہے کہ تو مت جانا میرے بھائی، نکلنے یا کودنے کا کوئی راستہ نہیں ہے کیا؟ مشرف نے کہا کہ نہیں، کوئی راستہ نہیں ہے۔ موت سے پہلے مشرف کو مونو سے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ بھائی، جیسے چلانا ہے ویسے میرا گھر چلانا۔ بچوں اور سب گھر والوں کو سنبھال کر رکھنا۔ بھیا مونو تیاری کر لے ابھی آنے کی۔بتا دیں کہ دہلی کے رانی جھانسی روڈ واقع اناج منڈی میں اتوار کی صبح آگ لگ گئی تھی۔ اس آتش زدگی میں 43 لوگوں کی موت ہو گئی۔ وہیں، کئی لوگ سنگین طور پر زخمی ہیں۔ مرنے والوں میں زیادہ تر کا تعلق بہار سے ہے۔ جس پانچ منزلہ عمارت میں آگ لگی تھی اس میں اسکول بیگ بنایا جاتا تھا۔ کام کرنے والے مزدور اسی عمارت میں رہتے تھے۔دارالحکومت دلی میں ایک فیکٹری میں آگ لگنے سے کم از کم 43 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ آگ اتوار کی صبح پرانی دلی کی اناج منڈی میں ایک فیکٹری میں لگی اور آگ بجھانے والا عملہ جائے وقوع پر پہنچ چکا ہے۔ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو اس چار منزلہ عمارت میں کم از کم 10 افراد سوئے رہے تھے۔اس عمارت میں سکول بیگ تیار کیے جاتے تھے۔دہلی میں فائر ڈپارٹمنٹ کے سربراہ اتُل گارگ نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ان کی ٹیم نے جائے حادثہ سے مجموعی طور پر 63 افراد کو نکالا تھا لیکن ان میں سے 43 کی موت ہوگئی ہے۔زخمیوں کو لوک نایک ہسپتال ( ایل این جے پی) میں داخل کرایا گیا ہے۔ ہسپتال کی ڈاکٹر ریتو سکسینا نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ایک پولیس اہلکار نے بی بی سی کو اپنا نام شائع نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ زیادہ تر ہلاک ہونے والوں میں 15 سے 20 سال کے نوخیز نوجوان تھے۔انھوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ جس عمارت میں آگ لگی وہاں پلاسٹک کے کھلونے بنانے کا کام بھی کیا جاتا تھا۔ اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق آگ نيچے کی منزل پر لگی تھی لیکن جلد ہی وہ تیسری منزل تک پہنچ گئی جہاں بہت سے لوگ سو رہے تھے۔
دلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے آتشزدگی کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اب وہ جائے حادثہ پر پہنچ چکے ہیں۔ انھوں نے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو دس دس لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت زخمیوں کا مکمل علاج کرائے گی اور انھیں ایک ایک لاکھ روپے کا معاوضہ بھی دیا جائے گا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی مہلوکین کے لیے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے وزیر اعظم کے فنڈ سے مرنے والوں کے لواحقین کے لیے ڈھائی ڈھائی لاکھ جبکہ زخمیوں کے لیے 50-50 ہزار روپے کا اعلان کیا ہے