نئی دہلی ۔ 8 ڈسمبر مرکزی وزیرداخلہ و قومی صدر بی جے پی امیت شاہ نے پیر کے دن لوک سبھا میں شہریت (ترمیمی) بل پیش کرنے کا اعلان کیا جس کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کے پناہ گزینوں کو ہندوستان کی شہریت عطا کی جائے گی بشرطیکہ وہ 10 ڈسمبر سے قبل ہندوستان میں داخل ہوچکے ہیں۔ مسودہ قانون میں مسلمانوںکا ذکر نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے مسلم تنظیمیں اس ترمیمی بل پر سخت اعتراض کررہی ہیں۔ دریں اثناء شمال مشرقی ہندوستان کے قبائیلی اپنی بازآباد کاری کیلئے حکومت سے مطالبہ کرنے کیلئے دہلی روانہ ہوچکے ہیں۔ مبینہ طور پر شہریت قانون کی قطعی فہرست آسام میں 31 اگست کو شائع ہوچکی ہے جس میں ہندو تنظیموں کے بموجب 7 لاکھ ہندوستانیوں کے نام بھی حذف کردیئے گئے ہیں اور ان سے اپنی شہریت کا ثبوت طلب کیا جارہا ہے۔ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے حکومت اس مسودہ قانون کو اپنی گذشتہ میعاد میں منظوری حاصل کرنے سے قاصر رہی تھی حالانکہ لوک سبھا میں اس کو منظوری دیدی گئی تھی لیکن راجیہ سبھا میں اس کی منظوری نہیں دی گئی تھی۔ دریں اثناء گذشتہ لوک سبھا تحلیل کردی گئی
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج