مسئلہ کشمیر اور سلامتی کونسل کے ’پانچ بڑے‘: کس کا موقف کیا

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مشاورتی اجلاس میں قریب نصف صدی بعد مسئلہ کشمیر زیر بحث آئے گا۔ سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک کشمیر کی تازہ صورت حال پر اب تک کس ملک کے نقطہ نظر کی حمایت کر چکے ہیں؟
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تیرہ اگست کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر کے نام لکھے گئے ایک خط میں کشمیر کی صورت حال پر سلامتی کونسل کا ایک اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی تھی۔
سلامتی کونسل کی اگست کے مہینے کے لیے صدارت پولینڈ کے پاس ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بارہ اگست کے روز پولینڈ کے وزیر خارجہ یاسیک کاپوٹوویچا سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا اور ان سے سلامتی کونسل میں کشمیر کی تازہ صورت حال پر بحث کرانے میں تعاون کی درخواست بھی کی تھی۔
پاکستانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق پاکستانی درخواست قبول کر لی گئی ہے اور اسے پاکستان میں ایک اہم سفارتی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔
سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر بات ہو گی؟

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک اجلاس سولہ اگست بروز جمعہ منعقد ہو رہا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کے مطابق اقوام متحدہ میں پولینڈ کی مستقل مندوب اور سلامتی کونسل کی صدر ژوانا ورونَیکا نے تصدیق کی ہے کہ جمعے کے روز بند کمرے میں سلامتی کونسل کے ایک مشاورتی اجلاس کے دوران تنازعہ کشمیر زیر بحث لایا جائے گا۔

روسی نیوز ایجنسی تاس نے بھی آج جمعرات کے روز اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ سلامتی کونسل کی صدر نے جمعے کی صبح کونسل کے رکن ممالک کا بند کمرے میں ایک مشاورتی اجلاس طلب کیا ہے، جس میں کشمیر کی تازہ صورت حال پر گفتگو کی جائے گی۔

تاس کے مطابق چین نے بدھ کے روز سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی پاکستانی درخواست کی حمایت کرتے ہوئے یہ اجلاس جمعرات کی شام یا جمعے کی صبح طلب کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ چین بھی سلامتی کونسل کا ایک مستقل رکن ملک ہے۔

سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کا جھکاؤ کس کی طرف؟

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان ہیں جب کہ دس دیگر ممالک دو سالہ مدت کے لیے منتخب ہوتے ہیں۔ مستقل ارکان میں امریکا، برطانیہ، چین، روس اور فرانس شامل ہیں۔ اس وقت کونسل کے دس غیر مستقل ارکان جرمنی، بیلجیم، آئیوری کوسٹ، ڈومینیکن ریپبلک، استوائی گنی، انڈونیشیا، کویت، پیرو، جنوبی افریقہ اور پولینڈ ہیں۔

مسئلہ کشمیر اور سلامتی کونسل کے ’پانچ بڑے‘: کس کا موقف کیا
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مشاورتی اجلاس میں قریب نصف صدی بعد مسئلہ کشمیر زیر بحث آئے گا۔ سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک کشمیر کی تازہ صورت حال پر اب تک کس ملک کے نقطہ نظر کی حمایت کر چکے ہیں؟


پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تیرہ اگست کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدر کے نام لکھے گئے ایک خط میں کشمیر کی صورت حال پر سلامتی کونسل کا ایک اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی تھی۔

سلامتی کونسل کی اگست کے مہینے کے لیے صدارت پولینڈ کے پاس ہے۔ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بارہ اگست کے روز پولینڈ کے وزیر خارجہ یاسیک کاپوٹوویچا سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا اور ان سے سلامتی کونسل میں کشمیر کی تازہ صورت حال پر بحث کرانے میں تعاون کی درخواست بھی کی تھی۔

پاکستانی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق پاکستانی درخواست قبول کر لی گئی ہے اور اسے پاکستان میں ایک اہم سفارتی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔

سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر بات ہو گی؟

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ایک اجلاس سولہ اگست بروز جمعہ منعقد ہو رہا ہے۔ امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کے مطابق اقوام متحدہ میں پولینڈ کی مستقل مندوب اور سلامتی کونسل کی صدر ژوانا ورونَیکا نے تصدیق کی ہے کہ جمعے کے روز بند کمرے میں سلامتی کونسل کے ایک مشاورتی اجلاس کے دوران تنازعہ کشمیر زیر بحث لایا جائے گا۔

روسی نیوز ایجنسی تاس نے بھی آج جمعرات کے روز اپنے ذرائع کے حوالے سے لکھا کہ سلامتی کونسل کی صدر نے جمعے کی صبح کونسل کے رکن ممالک کا بند کمرے میں ایک مشاورتی اجلاس طلب کیا ہے، جس میں کشمیر کی تازہ صورت حال پر گفتگو کی جائے گی۔

تاس کے مطابق چین نے بدھ کے روز سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی پاکستانی درخواست کی حمایت کرتے ہوئے یہ اجلاس جمعرات کی شام یا جمعے کی صبح طلب کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ چین بھی سلامتی کونسل کا ایک مستقل رکن ملک ہے۔

سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کا جھکاؤ کس کی طرف؟

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان ہیں جب کہ دس دیگر ممالک دو سالہ مدت کے لیے منتخب ہوتے ہیں۔ مستقل ارکان میں امریکا، برطانیہ، چین، روس اور فرانس شامل ہیں۔ اس وقت کونسل کے دس غیر مستقل ارکان جرمنی، بیلجیم، آئیوری کوسٹ، ڈومینیکن ریپبلک، استوائی گنی، انڈونیشیا، کویت، پیرو، جنوبی افریقہ اور پولینڈ ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں