راشٹریہ سویم سیوک سنگھ نے کشمیر سے دفعہ 370 ہٹانے پر مودی حکومت کے متعلق فیصلوں کی سراہنا کی ہے۔
قومی دارالحکومت دہلی میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے جموں و کشمیر میں دفعہ 370 میں ترمیم اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکزی خطہ بنانے کے لیے لائے گئے بل اور سیکشن 35 اے سمیت متنازعہ التزامات کو ہٹانے والا صدارتی آئینی حکم کا خیرمقدم کیا ہے۔آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت اور سریش بھیا جی جوشی نے جاری ایک بیان میں کہا کہ ‘ہم حکومت کے جرات مندانہ اقدامات کا دل سے خیرمقدم کرتے ہیں’۔یہ جموں و کشمیر سمیت پورے ملک کے مفاد کے لیے انتہائی ضروری تھا، سب کو اپنی خود غرضی اور سیاسی اختلافات سے بالاتر ہو کر اس اقدام کا خیرمقدم اور حمایت کرنی چاہیے۔آر ایس ایس کاخیال ہے کہ حکومت نے اس اقدام سے جموں و کشمیر میں آئین کو مکمل طور پر نافذ کرنے آئین کے معماروں کی خواہش کو پورا کیا ہے، جس میں بھارت کے تمام لوگ برابر ہیں اور ریاست کی بنیاد پر ان کی شناخت نہیں کی جانی چاہیے۔سنگھ کا ہمیشہ خیال رہا ہے کہ بھارت میں منقسم شہریت نہیں ہونی چاہیے، جموں و کشمیر سے کنیا کماری تک ایک قوم ایک ملک کا خواب پورا ہوگیا۔آر ایس ایس کے ذرائع کے مطابق سوشلسٹ قائدین ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اور بائیں بازو کے رہنما ایس این بنرجی اور سریو پانڈے بھی جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے حق میں تھے اور سنہ 1964 میں پارلیمنٹ میں ہونے والی گفتگو میں 27 میں سے 17 افراد نے حق میں ووٹ دیا۔ جس میں یہ تینوں رہنما بھی شامل تھے۔