نئی دہلی، 5 اگست ۔مر کزی حکومت نے جموں وکشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والا بل جموں کشمیر تشکیل نو بل 2019 پیر کے روز راجیہ سبھا میں پیش کیا اس سے لداخ کو الگ کرکے مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنانے کی تجویز پیش کی گئی۔وزیر داخلہ امت شاہ نے ایوان میں اس بل کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ لداخ کے لوگوں کا برسوں سے یہ مطالبہ رہا ہے کہ اسے الگ ریاست کا درجہ دیا جائے۔ اس کے پیش نظر لداخ کو مرکز کے زیر انتظام علاقے کا درجہ دیا جائے گا لیکن اس کی قانون ساز اسمبلی نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ داخلہ سکیورٹی اور سرحد پار دہشت گردی کے پیش نظر جموں و کشمیر بھی مرکز کے زیر انتظام ریاست ہوگا لیکن اس کی قانون ساز اسمبلی ہوگی۔اس پر کانگریس، ترنمول کانگریس، سماجوادی پارٹی، راشٹریہ جنتا دل، پی ڈی پی اور عام آدمی پارٹی کے ارکان نے ایوان میں زبردست ہنگامہ شروع کر دیا اور ایوان کے بيچوں بيچ پہنچ کر نعرے بازی کرنے لگے۔ اس دوران ایوان نے صوتی ووٹ سے ان بلوں کو بحث کے لئے قبول کر لیا۔ اس دوران ہنگامہ کر نے والے ارکان ایوان میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد کی قیادت میں نعرے لگاتے ہوئے چیئرمین کی نشست کے پاس بیٹھ گئے۔ پی ڈی پی کے میر محمد فیاض نے غصے میں آکر اپنا کرتہ پھاڑ لیا جس سے ایوان میں عجیب غريب صورتحال پیدا ہو گئی۔
ائمہ مساجد اور علماء کی جانب سے راج ٹھاکرے کے الزام کی شدید الفاظ میں تردید
اسد کا سا منا کر نا کوئی مذاق نہیں: لوک سبھا انتخابات میں مجلس اور کا نگریس کو ووٹ دینے ایس پی ایف کی اپیل
آندھرا پردیش میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ 13مئی کو رائے دہی
تلنگانہ میں 3.17 کروڑ سے زیادہ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔
مودی حکو مت میں:نہ تحفظات ختم ہو نگے نہ آئین بدلےگا’مسلم خواتین کو 3 طلاق پر قانون کے ذریعے حقوق ملے’ سید ابوبکر نقوی الیاس احمد –ایم آر ایم کا بیان