آزادی سے قبل اردو بولنے والوں میں تمام مذاہب کے لوگ شامل تھے لیکن اب اس زبان کو صرف مسلمانوں تک ہی محدود کر دیا گیا ہے شاید یہی وجہ ہے کہ آزادی کے بعد سے اردو کے ساتھ سوتیلا برتاؤ کیا جاتا رہا ہے۔
اردو زبان کو دہلی کی دوسری سرکاری زبان ہونے کا اعزاز حاصل ہے لیکن دیگر زبانوں
کی طرح جو مقام اسے ملنا چاہیے تھا وہ نہیں مل سکا۔
دہلی حکومت کے زیرانتظام 1030 اسکول ہیں جن میں 794 اسکولز میں اردو کے ‘ٹی جی ٹی’ کی اسامیہ خالی ہیں لیکن محض 300 اسکول میں ہی اردو پڑھائی جا رہی ہے۔ باقی 394 اسکول میں نہ تو اردو پڑھانے کا کوئی بندوبست کیا گیا اور نہ ہی اسامیوں کی بھرتی کی گئی۔
اردو کے ساتھ سوتیلا برتاؤ کب تک؟
ٹی جی ٹی کے لیے 1029 اسامیاں ہیں لیکن محض 57 ٹیچرز کی تقرری کی گئی ہے۔ جبکہ 303 گیسٹ ٹیچرز اور 38 اردو اکیڈمی کے ٹیچرز ہیں جو اردو کے طلباء کو پڑھاتے ہیں۔ اگر ان سب کو بھی جوڑ لیا جائے تو اس کے بعد بھی 631 اسامیا ٹی جی ٹی اردو کی خالی پڑی ہوئی ہیں۔
دلچسپ بات ہے کہ اردو طلباء کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ چھٹی جماعت سے دسویں جماعت تک 97 ہزار طلباء اردو میں تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ جبکہ بارہویں جماعت تک یہ تعداد ایک لاکھ 530 طلباء تک پہنچ جاتی ہے۔
یہ اعداد و شمار محض 300 اسکولوں کے ہیں جہاں اردو کی تعلیم دی جارہی ہے۔ اگر سبھی اسکولز میں اردو کی تعلیم دی جائے تو یہ تعداد دو لاکھ سے تجاوز کر جائے گی