حیدرآباد۔ 23 مئی ۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی آندھرا پردیش میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرکے اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہوچکی ہے۔ جگن موہن ریڈی نے 150 نشستوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے تلگو دیشم پارٹی کو 24 نشستوں تک محدود کردیا ہے اور نوقائم کردہ فلم اداکار پون کلیان کی جنا سینا کو صرف ایک نشست پر کامیابی ملی ہے۔ آندھرا پردیش کے 175 اسمبلی نشستوں اور 25 پارلیمانی حلقوں کا انتخاب عام انتخابات کے ساتھ منعقد ہوا تھا جس کے نتائج آج ملک کی دیگر ریاستوں کے ساتھ جاری کردیئے گئے۔ آندھرا پردیش میں تلگو دیشم کو زبردست جھٹکا لگنے کے بعد وائی ایس آر کانگریس سربراہ جگن موہن ریڈی نے حکومت سازی کا اعلان کردیا ہے اور چندرا بابو نائیڈو نے چیف منسٹر کی حیثیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ چیف الیکٹورل آفیسر کی تفصیلات کے مطابق وائی ایس آر کانگریس نے آندھرا پردیش میں جملہ 49.95% ووٹ حاصل کئے ہیں اور تلگو دیشم کو صرف 39.17% ووٹ حاصل ہوسکے۔ وائی ایس آر کانگریس کی 150 اسمبلی نشستوں کے علاوہ 22 لوک سبھا نشستوں پر کامیابی سے ہر کوئی حیرت زدہ ہے۔ آندھرا پردیش کے نتائج پر پون کلیان کی پارٹی ’جنا سینا‘ کے اثرانداز ہونے کے امکانات بتائے جارہے تھے لیکن نتائج سے یہ واضح ہوگیا کہ پون کلیان کو ایک ہی نشست پر کامیابی حاصل ہوسکی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ تلگو دیشم نے شکست کی وجوہات کے علاوہ انتخابی نقائص کے متعلق جائزہ لینے کیلئے اندرون دو یوم اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آندھرا پردیش کے نتائج کی ابتدا کے ساتھ ہی جگن موہن ریڈی کو آندھرا پردیش کے عوام نے مبارکباد دینے کا سلسلہ شروع کردیا تھا اور وجئے سائی ریڈی کے علاوہ دیگر قائدین کی جانب سے وائی ایس آر کانگریس سربراہ کو مبارکباد کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔ آندھرا پردیش میں حکومت سازی کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ جگن موہن ریڈی نے پارٹی قائدین سے مشاورت کے بعد حلف برداری تقریب کا دن اور وقت بھی طئے کرلیا ہے۔ سربراہ تلگو دیشم چندرا بابو نائیڈو کے فرزند و سابق وزیر نارا لوکیش نے بھی وائی ایس آر کانگریس سے شکست کھائی ہے اور انہوں نے ووٹرس سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ تلگو دیشم اپنی جدوجہد اور ریاست کی ترقی کیلئے مصروف رہے گی۔ جگن نے ریاست کے رائے دہندوں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے آئندہ پانچ برسوں کے دوران مستحکم اور ترقی سے ہمکنار حکمرانی فراہم کرنے کا اعلان کیا۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج