حیدرآباد۳۰ جنوریی (پی ایم آئی)کانگریس اپنی ہاری بازی کو جیت میں بدلنے آخری پتہ پھیکنےنے کا من بنا لیا ہے۔اور وہ پتہ پرینکا گاندھی ہے۔وہ یہ سمجھتی ہے کےحالیہ اسمبلی چناؤ میںاپنی عبرت ناک شکست کو ایک بڑی کامیابی میں تبدیل کرسکتی ہے۔اسی خیال سےاس نےپرینکا کو تلنگانہ امور کا انچارج مقر ر کرنے کا فیصلہ کر لیاہے۔آنےوالے لوک چناؤ میںتلنگانہ میں زائد نشستوں پر کامیابی کے نشانہ کے ساتھ پرینکا کو تلنگانہ امور کی ذمہ داری دی جاسکتی ہے۔ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کے ہاتھوں سخت ہزیمت کے بعد پارٹی ہائی کمان نے رائے دہندوں کو راغب کرنے کیلئے کسی طاقتور شخصیت کو انچارج مقرر کنے کی تیاری کی ہے۔ ان میں پرینکا گاندھی کا نام سرفہرست بتایا جاتا ہے۔ پرینکا کو تلنگانہ کی ذمہ داری دیئے جانے کی صورت میں کانگریس کے موجودہ کمزور موقف کو استحکام میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ تلنگانہ میں لوک سبھا کی 17 نشستیں ہیں اور ہائی کمان کا خیال ہے کہ اگر پارٹی کے استحکام پر توجہ نہیں دی گئی تو لوک سبھا کے نتائج بھی کانگریس کیلئے مایوس ہوسکتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ پارٹی قیادت ۳۰تلنگانہ کے موجودہ اے آئی سی سی انچارج آر سی کنتیا کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے، جن کی قیادت میں اسمبلی انتخابات لڑے گئے۔ اطلاعات کے مطابق صدر کانگریس راہول گاندھی بھی کنتیا کے مظاہرے سے خوش نہیں ہے ۔ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے تقریباً 150 قائدین راہول گاندھی سے ملاقات کیلئے دہلی پہنچے۔تاکہ پارٹی کے احیاء کے سلسلہ میں اپنی تجاویز پیش کریں لیکن راہول گاندھی نے انہیں ملاقات کا وقت نہیں دیا ۔ اے آئی سی سی کے ذرائع کے مطابق ہائی کمان ریاست کے بیشتر قائدین کو ڈسپلن شکن اور کاہل تصور کرتا ہے اور پارٹی میں بڑے پیمانہ پر تبدیلی کے خوا ہاں ہیں۔ قائدین کو یقین ہے کہ پرینکا گاندھی کے تلنگانہ میں عام جلسوں سے کانگریس بنیادی سطح سے مضبوط ہوگی ۔ اس طرح سابق میں اندرا گاندھی نے اپنا کرشمہ دکھایا تھا ۔ ملک کے دیگر علاقوں میں کانگریس کو شکست تھی لیکن آندھراپردیش میں بہتر مظاہرہ رہا ۔ بتایا جاتا ہے کہ پرینکا گاندھی کو تلنگانہ کی ذمہ داری قبول کرنے کی ترغیب دی جارہی ہے ۔ ملک میں بی جے پی زیر قیادت نریندر مودی حکومت کو اقتدار سے روکنا کانگریس کا اہم مقصد ہے۔ تلنگانہ میں کانگریس الیکشن کمیشن کے اعلامیہ کی اجرائی سے قبل امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردے گی ۔ تاکہ امیدواروں کو انتخابی مہم کیلئے وقت مل سکے۔ بتایا جاتا ہے کہ تلگو دیشم ، سی پی آئی اور تلنگائنہ جنا سمیتی کے ساتھ مفاہمت کی برقراری اور عوامی اتحاد کے تحت مقابلہ کرنے پر بھی جلد کوئی فیصلہ لیا جائے گا ۔ ہائی کمان کا خیال ہے کہ پارٹی کے داخلی اختلافات کے سبب اسمبلی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ہائی کمان پردیش کانگریس کی صدارت پر اتم کمار ریڈی کو لوک سبھا انتخابات تک برقرار رکھنے کے حق میں ہے۔ بعد میں پارٹی کے مظاہرہ کی بنیاد پر پردیش کانگریس کے صدر کی تبدیلی یا برقراری کا فیصلہ کیا جائے گا ۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج