حسینی علم میں مسلمانوں کے مکانات پر اشرار کا حملہ ،توڑپھوڑ۔ ا۔پولیں اور مسلمانوں کی دانشمندی و صبرنے فساد ٹل گیا

حیدرآبادٖ(پی ایم آئی)پرانا شہر انتخابات سے قبل فرقہ وارانہ آگ کی لپیٹ میں جھلسنے سے بچ گیا۔پولیں اور مسلمانوں کی صبر و دانشمندی نےاہم رول ادا کیا۔گنگا جمنی تہدیب کے گہوارےمیںچند شر پسند عنا صروں کی کا رستانی کےسبب ۲۳ جنوری کی رات اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب اشرار نے مسلمانوں کے مکانات پر اچانک حملہ کردیا۔ پالکی گارڈن فنکشن ہال میں منعقدہ شادی کی بارات میں شرکت کرنے والے سری دیوا نامی شخص نے تاج پان شاپ پر پہنچ کر پان خریدنے کیلئے 20 روپئے کا پھٹا ہوا نوٹ پان شاپ چلانے والے مصطفی کو دیا جس کے نتیجہ میں نوجوان نے اس نوٹ کو لینے سے انکار کردیا۔ اس مسئلہ پر سری دیوا اور دیگر نے مصطفی پر اچانک حملہ کردیا۔ اپنے لڑکے پر اشرار کے گروپ کے حملہ کو دیکھ کر مصطفی کے والد سید خواجہ شریف اور والدہ ریشماں اس کو بچانے کیلئے پہنچنے پر اشرار نے خواجہ شریف پر بھی تیز شئے سے حملہ کردیا۔ اس جھگڑے کی اطلاع ملنے پر پالکی گارڈن فنکشن ہال میں منعقدہ شادی کی تقریب میں شرکت کرنے والے افراد جن کا تعلق پاڑدی طبقہ سے بتایا جاتا ہے، نے بھی مقامی مسلمانوں کے مکانات میں گھس کر دروازے توڑ دیئے اور خواتین سے بدسلوکی کی۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ حملہ آور انتہائی نشہ کی حالت میں تھے اور گالی گلوج کرتے ہوئے مکانات میں داخل ہوئے۔ اس واقعہ کے بعد علاقہ کے عوام میں خوف و دہشت کی لہر دوڑ گئی۔ اشرار نے وحشیانہ انداز میں کوکاکی ٹٹی میں واقع مکانات پر حملہ کیا اور وہاں پر موجود آٹوز اور موٹرسائیکلوں کو بھی نقصان پہنچایا۔ اشرار کی جانب سے گاڑیوں پر سنگباری بھی کی گئی۔ اشرار کے حملوں میں فیاض علی، حامد علی، جامی ناصری، مصطفی، سید خواجہ شریف زخمی ہوگئے اور انہیں علاج کیلئے دواخانہ عثمانیہ منتقل کیا گیا۔ فرقہ وارانہ نوعیت کے اس واقعہ کے بعد ساؤتھ زون پولیس بھی حرکت میں آ گئی اور مقام واردات پر ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ زون امبرکشور جھا اور ٹاسک فورس عملہ بھی وہاں پہنچ گیا اور علاقہ میں بھاری پولیس فورس متعین کردی گئی۔ پولیس کی گشت میں بھی شدت پیدا کردی گئی جبکہ مقامی عوام نے الزام عائد کیا کہ ان کی جانب سے اشرار کو پکڑ کر پولیس کے حوالہ کرنے پر بھی پولیس نے انہیں چھوڑ دیا۔ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے پالکی گارڈن فنکشن ہال کے سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ کے ڈی وی آر یونٹ کو ضبط کرلیا اور اس کی تجزیہ کیلئے کمشنر آفس منتقل کیا ہے۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ پالکی فنکشن ہال کو کے راج کمل نامی شخص نے شادی کی تقریب کیلئے بکنگ کرائی تھی۔ پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے بھی متاثرہ علاقہ کا معائنہ کیا اور اپنے ماتحت عہدیداروں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ حالات پر کڑی نظر رکھے اور علاقہ میں پولیس پکٹس بھی تعینات کئے جائیں۔ پولیس نے اس واقعہ کے بعد افواہوں کو روکنے کیلئے اس علاقے کے تمام موبائیل نیٹ ورک کو جام کردیا ۔ اس اقدام سے حسینی علم کے واقعہ کو سوشیل میڈیا پر وائرل ہونے سے روکنے پولیس کامیاب رہی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں