نئی دہلی ۔( پی ایم آئی)صدرنشین قومی اقلیتی کمیشن سید غیوالحسن رضوی نےکہا کہ سپریم کورٹ میں رام جنم بھومی ، بابری مسجد اراضی ملکیت تنازعہ کی سماعت میں کوئی رکاوٹ نہیں پیدا کی جانی چاہیئے اور کہا کہ اس کے جلد حل سے ہندوؤں اورمسلمانوں دونوں کو فائدہ ہوگا ۔ رضوی نے معاشی طور پر کمزور طبقات کو ملازمتوں اور تعلیم میں 10فیصد تحفظات کیلئے بھی مودی حکومت سے اظہار تشکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ اقلیتوں کیلئے زیادہ فائدہ مند ثابت ہوگا جو زیادہ تر معاشی اعتبار سے کمزور اور غریب ہیں ۔ رضوی نے میڈیا کے نمائندوں سے کہا کہ ’’کسی کو اس کیس کی سماعت میں کوئی رکاوٹ نہیں پیدا کرنی چاہیئے۔ ملک کے ساتھ ہندوؤں اور مسلمانوں کا بھی اس تنازعہ کے جلد حل برآمد ہونے سے فائدہ ہوگا ۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو سیاسی اعتبار سے حساس رام جنم بھومی ، بابری مسجد لینڈ ٹائیٹل تنازعہ کی 29جنوری کو سماعت کیلئے ایک نئی پانچ ججس پر مشتمل دستوری بنچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیاہے۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج