نئی دہلی ۔( پی ایم آئی)صدرنشین قومی اقلیتی کمیشن سید غیوالحسن رضوی نےکہا کہ سپریم کورٹ میں رام جنم بھومی ، بابری مسجد اراضی ملکیت تنازعہ کی سماعت میں کوئی رکاوٹ نہیں پیدا کی جانی چاہیئے اور کہا کہ اس کے جلد حل سے ہندوؤں اورمسلمانوں دونوں کو فائدہ ہوگا ۔ رضوی نے معاشی طور پر کمزور طبقات کو ملازمتوں اور تعلیم میں 10فیصد تحفظات کیلئے بھی مودی حکومت سے اظہار تشکر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ اقلیتوں کیلئے زیادہ فائدہ مند ثابت ہوگا جو زیادہ تر معاشی اعتبار سے کمزور اور غریب ہیں ۔ رضوی نے میڈیا کے نمائندوں سے کہا کہ ’’کسی کو اس کیس کی سماعت میں کوئی رکاوٹ نہیں پیدا کرنی چاہیئے۔ ملک کے ساتھ ہندوؤں اور مسلمانوں کا بھی اس تنازعہ کے جلد حل برآمد ہونے سے فائدہ ہوگا ۔ سپریم کورٹ نے جمعرات کو سیاسی اعتبار سے حساس رام جنم بھومی ، بابری مسجد لینڈ ٹائیٹل تنازعہ کی 29جنوری کو سماعت کیلئے ایک نئی پانچ ججس پر مشتمل دستوری بنچ تشکیل دینے کا فیصلہ کیاہے۔
ائمہ مساجد اور علماء کی جانب سے راج ٹھاکرے کے الزام کی شدید الفاظ میں تردید
اسد کا سا منا کر نا کوئی مذاق نہیں: لوک سبھا انتخابات میں مجلس اور کا نگریس کو ووٹ دینے ایس پی ایف کی اپیل
آندھرا پردیش میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ 13مئی کو رائے دہی
تلنگانہ میں 3.17 کروڑ سے زیادہ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔
مودی حکو مت میں:نہ تحفظات ختم ہو نگے نہ آئین بدلےگا’مسلم خواتین کو 3 طلاق پر قانون کے ذریعے حقوق ملے’ سید ابوبکر نقوی الیاس احمد –ایم آر ایم کا بیان