حکومت تین طلاق سے متعلق بل اور دو دیگر بل کے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں منظور نہ ہونے کی وجہ سے ان سے متعلق آرڈیننس دوبارہ لائےگي۔پارلیمانی امور کے وزیر مملکت وجے گوئل نے آج یہاں نامہ نگاروں سے کہا کہ تین طلاق کو قابل سزا جرم بنانے سے متعلق مسلم خواتین (شادی کے حقوق کے تحفظ)بل، 2018، انڈین کونسل آف میڈیکل سائنسز (ترمیمی) بل، 2018 اور کمپنی (ترمیمی) بل، 2019 لوک سبھا میں منظور ہو گئے ، لیکن انہیں راجیہ سبھا میں منظور نہیں کیا جا سکا۔ لہذا، حکومت ان پر دوبارہ آرڈیننس لائےگي۔
تین طلاق اور انڈین کونسل آف میڈیکل سائنسز پر آرڈیننس گزشتہ برس ستمبر میں اور کمپنی قانون میں ترمیم کے لئے آرڈیننس گزشتہ برس نومبر میں لایا گیا تھا۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں تینوں سے متعلق بل لوک سبھا میں منظور ہو گئے، لیکن هنگامے کے سبب راجیہ سبھا میں زیادہ وقت کاروائی رکنے سے یہ ایوان بالا میں منظور نہیں ہو سکے۔
قابل ذکر ہے کہ آرڈیننس لانے کے بعد پارلیمنٹ کے آئندہ سیشن میں اگر اس کی جگہ بل منظور نہیں ہو پاتا ہے تو آرڈیننس خودہی خارج ہو جاتا ہے۔
ائمہ مساجد اور علماء کی جانب سے راج ٹھاکرے کے الزام کی شدید الفاظ میں تردید
اسد کا سا منا کر نا کوئی مذاق نہیں: لوک سبھا انتخابات میں مجلس اور کا نگریس کو ووٹ دینے ایس پی ایف کی اپیل
آندھرا پردیش میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ 13مئی کو رائے دہی
تلنگانہ میں 3.17 کروڑ سے زیادہ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔
مودی حکو مت میں:نہ تحفظات ختم ہو نگے نہ آئین بدلےگا’مسلم خواتین کو 3 طلاق پر قانون کے ذریعے حقوق ملے’ سید ابوبکر نقوی الیاس احمد –ایم آر ایم کا بیان