ئی دہلی، 9 جنوری – سماجی انصاف و تفویض اختیارات کے مرکزی وزیر تھاور چند گہلوت نے آج راجیہ سبھا میں عام طبقے کے اقتصادی طور پر پسماندہ لوگوں کے لئے ریزرویشن سے متعلق 124 واں آئینی ترمیمی بل شور شرابے کے درمیان پیش کر دیا لیکن اپوزیشن کی مخالفت اور ہنگامے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
دراوڑ منیتر كژگم (ڈی ایم کے) کی کنی موجھی نے بل کو سلیکٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے کا مطالبہ کرتے ہوئے تجویز پیش کی لیکن اس پر بحث کرانے کے بجائے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش نے آئینی ترمیمی بل پر بحث شروع کرا دی۔ اس پر کانگریس، راشٹریہ جنتا دل اور بایاں محاذ کے ارکان مشتعل ہو گئے اور بہت سے ارکان نے انتظام کا سوال اٹھاتے ہوئے زبردست ہنگامہ شروع کر دیا۔ یہ رکن نعرے بازی کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین کی نشست کے قریب پہنچ گئے۔
صورت حال بگڑتی دیکھ مسٹر ہری ونش نےایوان کی کارروائی 12 بجکر 35 منٹ دو بجے تک ملتوی کر دی۔
ائمہ مساجد اور علماء کی جانب سے راج ٹھاکرے کے الزام کی شدید الفاظ میں تردید
اسد کا سا منا کر نا کوئی مذاق نہیں: لوک سبھا انتخابات میں مجلس اور کا نگریس کو ووٹ دینے ایس پی ایف کی اپیل
آندھرا پردیش میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ 13مئی کو رائے دہی
تلنگانہ میں 3.17 کروڑ سے زیادہ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔
مودی حکو مت میں:نہ تحفظات ختم ہو نگے نہ آئین بدلےگا’مسلم خواتین کو 3 طلاق پر قانون کے ذریعے حقوق ملے’ سید ابوبکر نقوی الیاس احمد –ایم آر ایم کا بیان