ڈھاکہ: – بنگلا دیش میں ہونے والے عام انتخابات کے نتائج آنے سے پہلے ہی دھاندلی کا شور مچ گیا، حسینہ واجد کی حکومت نے نجی ٹی وی کی نشریات بند کرا دیں، ووٹنگ کا عمل اختتام پذیر، پرتشدد واقعات میں پندرہ افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے۔بنگلا دیش کے 11ویں عام انتخابات میں ووٹنگ کا عمل اختتام پذیر ہو گیا ہے لیکن نتائج آنے سے پہلے ہی دھاندلی کا شور مچ گیا ہے۔ انتخاب والے دن آزاد میڈیا پر قدغن کے باعث شکوک و شبہات اٹھنے لگے ہیں۔غیر جانبدار سمجھے جانے والے نجی ٹی وی چینل جمونہ ٹی وی کی نشریات بند کر دی گئیں۔ چینل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کیبل آپریٹرز نے وجہ بتائے بغیر ہی چینل کی نشریات روک دی۔ وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے انتخابات سے قبل اپوزیشن کے کئی حامیوں کو بھی گرفتار کروا دیا۔ووٹنگ کے ساتھ ساتھ دن بھر پر تشدد واقعات کا سلسلہ بھی جاری رہا جس کے باعث بعض علاقوں میں ووٹنگ کا عمل بھی متاثر ہوا۔ تین سو نشستوں والی پارلیمان میں حکومت بنانے کے لیے 151 نشستیں درکار ہیں۔کرپشن کے الزامات پر اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا قید کی سزا کاٹ رہی ہیں جس کی وجہ سے حسینہ واجد کے لیے لگاتار تیسری بار وزیراعظم کی کرسی سنبھالنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
ائمہ مساجد اور علماء کی جانب سے راج ٹھاکرے کے الزام کی شدید الفاظ میں تردید
اسد کا سا منا کر نا کوئی مذاق نہیں: لوک سبھا انتخابات میں مجلس اور کا نگریس کو ووٹ دینے ایس پی ایف کی اپیل
آندھرا پردیش میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ 13مئی کو رائے دہی
تلنگانہ میں 3.17 کروڑ سے زیادہ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔
مودی حکو مت میں:نہ تحفظات ختم ہو نگے نہ آئین بدلےگا’مسلم خواتین کو 3 طلاق پر قانون کے ذریعے حقوق ملے’ سید ابوبکر نقوی الیاس احمد –ایم آر ایم کا بیان