مغربی اتر پردیش میں کئی دہشت گرد پناہ لئے ہوئے . اے ٹی ایس کی ٹیم ماڈیول کے سرغنہ سہل کے گھر پر نگاہ


مغربی اتر پردیش میں کئی دہشت گرد پناہ لئے ہوئے . اے ٹی ایس کی ٹیم ماڈیول کے سرغنہ سہل کے گھر پر نگاہ
لکھنؤ، 28 دسمبر. (پی ایم آئی) آئی ایس آئی ایس کے ماڈیول ‘حرکت ال-ہرب-اے اسلام’ کے ارکان کا معاملہ روشنی میں آنے کے بعد انٹیلی جنس ایجنسی اور این آئی اے فعال ہو گئی ہے. اے ٹی ایس کی ٹیم ایس پی ونود کمار کی قیادت میں امروہہ میں ڈیرہ ڈالے ہے، تو وہیں دوسری طرف ایک ٹیم مسلسل چھاپہ ماری میں مصروف ہے. این آئی اے-اے ٹی ایس کے ساتھ ساتھ زون پولیس بھی سراغ رسی میں جٹ گئی ہے. اے ڈی جی آفس سے الرٹ بھی جاری کر دیا گیا ہے. انٹیلی جنس ایجنسی کے ملے ان پٹ کے بعد سے ایک بار پھر دہشت گرد کنکشن جڑنے پر مغربی اتر پردیش میں ہلچل تیز ہو گئی ہے. اس میں میرٹھ کے علاوہ مظفر نگر، شاملی، سہارنپور، بلند شہر، ہاپوڑ، غازی آباد، بجنور، امروہہ، مرادآباد، رامپور، علی گڑھ شامل ہیں. ان اضلاع میں کئی مشتبہ افراد کے پناہ لینے کی اطلاع ہے، لہذا ان اضلاع میں چل رہی حرکتوں پر خصوصی نگرانی کی جا رہی ہے. انٹیلی جنس ان پٹ کے مطابق، دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کے نشانے پر بے روزگار نوجوان ہیں. ان میں بھی خاص طور پر ہنر مند نوجوانوں کو ٹارگیٹ پر لیا جاتا ہے. ذہن میں اشتعالانگیز باتیں ڈال کر سوشل میڈیا کے ذریعے ان کابرینواش کیا جا رہا ہے. سوشل میڈیا پر کچھ ایسے گروپ معتدل ہونے کی معلومات بھی خفیہ ایجنسیوں کو ملی ہے. اس دوران این آئی اے کو 12 دنوں کی ریمانڈ پر ملے آئی ایس آئی ایس کے مشتبہ افراد کو امروہہ اور ہاپوڑ لاکر بھی پوچھ گچھ کی جائے گی. بدھ کو ہاپوڑ، میرٹھ اور امروہہ سمیت مغربی اتر پردیش کے کئی اضلاع میں چھاپاماری ہوئی تو کچھ نئے مشتبہ افراد کے نام سامنے آئے ہیں. مغربی اتر پردیش میں کئی دہشت گرد پناہ لیے ہیں. اے ٹی ایس کی ٹیم ماڈیول کے سرغنہ سہیل کے گھر پر نگاہ جمائے ہوئے ہے. اے ٹی ایس کی ٹیم سہیل کی بیوی سے بھی پوچھ گچھ کر سکتی ہے. وہیں، دوسری طرف اس مدرسہ کے طالب علموں سے بھی معلومات اکھٹا کی جائے گی، جہاں سہیل پڑھاتا تھا. فی الحال مغربی یوپی کے کئی ضلع اس وقت این آئی اے اور اے ٹی ایس کے ریڈار پر ہیں. اے ٹی ایس کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں آگے کی کارروائی ریمانڈ پر لئے گئے مشتبہ افراد کی پوچھ گچھ کے بعد کی جائے گی. مشتبہ افراد سے ان کے یوپی کے دیگر شہروں اور امروہہ اور ہاپوڑ میں رابطے میں رہنے والے لوگوں کے بارے میں معلومات جٹائی جائے گی. اے ٹی ایس اور این آئی اے سہیل سے مکمل سازش کے راز سخت طریقے سے اگلوانے کی کوشش کرے گی. اس میں میرٹھ میں این آئی اے اور اے ٹی ایس کی ٹیم نے مشترکہ طور پر چھاپہ ماری کی تھی. یہاں کے کچھ اور مشتبہ افراد کے بارے میں معلومات ملی ہے جسے ویریفائی کیا جا رہا ہے. اے ڈی جی پرشانت کمار نے کہا کہ مغربی اتر پردیش سے ایک بار پھر دہشت گرد کنکشن منسلک ہے. مشکوک سرگرمیوں میں ملوث کچھ لوگ اب بھی پناہ لئے ہوئے ہیں. اس خدشہ کے پیش نظر زون میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے. کوئی بھی اطلاع ملتے ہی خفیہ ایجنسیوں کو آگاہ کیا جائے گا.


بی جے پی بوتھ ورکروں سے پی ایم مودی نے کہا، کرناٹک حکومت کی قرض معافی کسانوں سے مذاق
نئی دہلی / بیلگاوی ، 28 دسمبر.
(پی ایم آئی)
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کرناٹک کے بوتھ ورکروں سے آن لائن بات چیت کے دوران ریاست کی کانگریس جے ڈی ایس حکومت پر نشانہ لگایا. مودی نے کہا کہ کرناٹک حکومت کی زراعت قرض معافی کسانوں کے ساتھ کیا گیا ‘سب سے زیادہ سفاکانہ’ مذاق ہے. آپ کو بتا دیں کہ حال میں وزیر اعلی ایچ ڈی کمارسوامی کی سربراہی والی کرناٹک حکومت نے مانا تھا کہ ابھی تک قرض معافی کا فائدہ بہت کم کسانوں کو مل پایا ہے. حکومت کے مطابق 44 ہزار کروڑ روپے کی فصل قرض معافی کا کچھ ہی کسانوں کو فائدہ ملا ہے.
پی ایم مودی نے کہا کہ ریاست میں جو لوگ اقتدار میں بیٹھے ہیں، ان کی دلچسپی لوگوں کی فلاح و بہبود میں نہیں ہے. ایسے میں ہمارے کارکنوں کی ڈیوٹی ہے کہ وہ لوگوں کی آواز بنیں. پی ایم نے بیلگاوی، بیدر، داونگیرے، دھارواڑ اور ہاویری کے بی جے پی بوتھ ورکروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بات چیت کی.
وزیر اعظم نے کہا کہ لوگوں نے بی جے پی کے نقطہ نظر میں اعتماد کا اظہار کیا ہے. انہوں نے کہا کہ غریب کی دیکھ بھال چاہتے ہیں لیکن اقتدار میں بیٹھے لوگ صرف کابینہ سیٹوں میں مصروف ہیں. بی جے پی کے ‘میرا بوتھ مضبوط ترین’ پروگرام کے تحت وزیر اعظم نے پارٹی کارکنوں کے سوالات کا جواب دیا. انہوں نے مزید کہا، ‘کرناٹک کے لوگ بدعنوانی سے آزاد ترقی چاہتے ہیں لیکن اقتدار پر فائز لوگوں کی دلچسپی صرف ترقی سے آزاد بدعنوانی میں ہے.
مودی نے کہا کہ کرناٹک کا عام آدمی ترقی چاہتا ہے لیکن ان کی (ریاستی حکومت) مکمل توجہ نسل پرستی پر ہے. ایسے میں کیا ہماری پارٹی عام آدمی کی آواز بن سکتی ہے؟ وزیر اعظم نے کہا کہ جب لوگ والنٹر کے طور پر آتے ہیں تو ان کا کھلے دل سے استقبال کیا جاتا ہے. اچھا مقصد کے لئے کسی آئی ڈٰ کارڈ کی ضرورت نہیں ہے. بی جے پی کسی خاندان کی طرف سے کنٹرول نہیں ہے، یہ ترقی کے لئے وقف پارٹی ہے.
بی جے پی ورکروں سے بات چیت کے دوران پی ایم مودی نے کہا، ‘اقتدار میں بیٹھے لوگ سوچتے ہیں کہ انہوں نے کیسے بھی کرکے حکومت بنا لی ہے، وہ ہر چیز سے دوری بنا سکتے ہیں لیکن کرناٹک اور بھارت کے لوگ ان کے اور ان کے اعمال کو دیکھ رہے ہیں . لوگ ان کی بدانتظامی کے لئے جلد ہی سبق سکھائیں گے. ‘


نوئیڈا-گریٹر نوئیڈا میٹرو لائن کا کرایہ ہوا فکس، دہلی میٹرو سے سستا
نوئیڈا ، 28 دسمبر.
(پی ایم آئی)
نوئیڈا سے گریٹر نوئیڈا کے لئے میٹرو جلد ہی شروع ہونے والی ہے. اس سے پہلے جمعہ کو یہاں نوئیڈا میٹرو ریل کارپوریشن نے اس کا کرایہ مقرر کر دیا. این ایم آرسی کی 18 ویں بورڈ میٹنگ میں یکوا لائن کا کرایہ طے کیا گیا. اس کے تحت کم از کم 9 روپے کارڈ سے اور 10 روپے ٹوکن سے ادا کرنے ہوں گے. ٹوکن سے زیادہ سے زیادہ کرایہ 50 روپے ہوگا، جبکہ کارڈ سے میکسی فیئر 45 روپے ہوگا.
ڈی ایم آر سی کا کم از کم کرایہ 10 روپے اور زیادہ سے زیادہ کرایہ 50 روپے ہے، اس لحاظ سے این ایم آرسی نے کم از کم کرایہ 9 روپے اور زیادہ سے زیادہ کرایہ میں 5 روپے کی کمی رکھی ہے. ڈی ایم آر سی کا کم از کم کرایہ 10 روپے اور زیادہ سے زیادہ کرایہ 50 روپے ہے. این ایم آرسی نے بھی اسی طرز پر ٹوکن لے کر سفر کرنے والوں کے لئے کم از کم کرایہ 10 روپے اور زیادہ سے زیادہ کرایہ 50 روپے مقرر کیا ہے. کارڈ کا استعمال کرنے والوں کو اس میں 10 فیصد کی چھوٹ ملے گی.
غور طلب ہے کہ نوئیڈا سے گریٹر نوئیڈا کو جوڑنے والی اس لائن کو تکنیکی طور پر منظوری مل چکی ہے، لیکن اس کے افتتاح میں یوپی حکومت پی ایم نریندر مودی کو بلانا چاہتی ہے. ان کاوقت ملنے پر جلد ہی اس کا افتتاح کیا جائے گا.
یہ لائن نوئیڈا کے سیکٹر -52 ہوشیارپور سے شروع ہوگی اور گریٹر نوئیڈا کے ڈیلٹا 1 تک جائے گی. اس لائن پر کل 21 اسٹیشن ہوں گے، جن میں پری چوک،نالیج پارک، این ایس ای زیڈ جیسے اہم اسٹیشن بھی ہوں گے. اس روٹ کی کل لمبائی 27.8 کلومیٹر ہے.


ایم پی ـ : ایک دن میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ مانگ کے ریکارڈ ٹوٹے ،بجلی کی مانگ 13740میگاواٹ درج ہوئی
بھوپال، .
(پی ایم آئی)
مدھیہ پردیش میں گزشتہ 26دسمبر کو بجلی کی زیادہ سے زیادہ مانگ کا نیا ریکارڈ بنا ۔ بجلی سیکٹر کی تاریخ میں پہلی بار بجلی کی ایک دن کی زیادہ سے زیادہ مانگ 13740میگاواٹ درج ہوئی۔ ریاست میں کہیں بھی بجلی کی رکاوٹ نہیں ہوئی۔ دو دن سے بجلی کی زیادہ سے زیادہ مانگ 13700میگاواٹ کے اوپر درج ہورہی ہے۔اس سال ربیع سیزن میں اکتوبر، نومبر اور دسمبر میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ مانگ کے نت نئے ریکارڈ قائم ہوئے۔ گزشتہ سال بجلی کی زیادہ سے زیادہ مانگ 28دسمبر 2017کو 12240میگاواٹ درج ہوئی تھی۔ رواں ربیع سیزن میں 31اکتوبر کو اس ریکارڈ کو پیچھے کرکے بجلی کی زیادہ سے زیادہ مانگ 12268میگاواٹ درج ہوئی۔ اس کے بعد نومبر اور دسمبر میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ مانگ کے نت نئے ریکارڈ بنے۔ ریاست میں چار دن یعنی 24دسمبر کو بجلی کی زیادہ سے زیادہ مانگ 13640میگاواٹ ، 25دسمبر کو 13642میگاواٹ ، 26دسمبر کو بجلی کی زیادہ سے زیادہ مانگ 13740میگاواٹ اور 27دسمبر کو بھی 13700میگاواٹ کے اوپر درج ہوئی ہے۔ ریاست کی بجلی کمپنیاں 14ہزار میگاواٹ سے زیادہ بجلی مانگ کی سپلائی کرنے کو تیار ہیں۔
مغربی زون بجلی سپلائی کمپنی (اندور واجین ڈویزن) میں بجلی کی زیادہ سے زیادہ مانگ 5207میگاواٹ ، سینٹرل زون بجلی سپلائی کمپنی (بھوپال و گوالیار ڈویزن) میں 4736میگاواٹ اور مشرقی زون بجلی سپلائی کمپنی (جبل پور و ساگر اور ریوا ڈویزن) میں 3797میگاواٹ درج ہوئی۔ریاست میں 26دسمبر کو جب بجلی کی مانگ 13ہزار 740میگاواٹ درج ہوئی اس وقت پاور جنریٹنگ کمپنی کے تھرمل اور آبی پاور ہائوس اندراساگر، سردار سروور، اونکاریشور آبی بجلی پروجیکٹ ، این ٹی پی سی (سینٹرل سیکٹر) ، ساسن الٹرامیگاپاور پروجیکٹ اور آئی پی پی بجلی بینکنگ ودیگر وسائل سے بجلی حاصل ہوئی۔


وزیر اعلیٰ مسٹر کمل ناتھ نے چیف سکریٹری مسٹر سنگھ کو پیش کیا تشکر نامہ
بھوپال، 28 دسمبر.
(پی ایم آئی)
وزیراعلیٰ مسٹر کمل ناتھ نے آج وزارتی کونسل کی جانب سے چیف سکریٹری مسٹر بسنت پرتاپ سنگھ کو تشکر نامہ پیش کیا۔ تجویز میں مسٹر سنگھ کے قابل فخر کارمدت کے ذکر کے ساتھ ساتھ مسلسل اور ہمہ جہت ترقی، ریوینیو محکمہ میں سدھار، انتظامیہ، قانون بندوبست ، آفات مینجمنٹ اور آب وہوا تحفظ جیسے موضوعات میں مستعدی کے لئے ان کی خاص طور سے تعریف کی گئی۔وزارتی کونسل نے مسٹر سنگھ کی طویل اور خوشحال زندگی کی تمنا بھی کی۔ وزارتی کونسل کی میٹنگ سے قبل مسٹر سنگھ کو تشکرنامہ پیش پیش کیا گیا۔ اس موقع پر وزارتی کونسل کے ممبران سمیت ایڈیشنل چیف سکریٹری ، پرنسپل سکریٹری اور سکریٹری سطح کے افسران موجود تھے۔قابل ذکر ہے کہ مسٹر بسنت پرتاپ سنگھ کی چیف سکریٹری کے طور پر یہ وزارتی کونسل کی آخری میٹنگ تھی۔ مسٹر سنگھ نے یکم نومبر 2016کو چیف سکریٹری کا چارج سنبھالا۔ وہ 31دسمبر 2018کو سبکدوش ہورہے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں