کلکتہ24دسمبر(ایجنسی) تلنگانہ اسمبلی کے حالیہ انتخابات میں شاندار کامیابی حاصل کرکے دوسری مرتبہ تلنگانہ کی وزارت اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد کے چندرشیکھرراؤ نے آج وزیرا علیٰ ممتا بنرجی سے ملاقات کرکے غیر کانگریسی اور غیر بی جے پی اتحاد کی راہ ہمورا کرنے کی کوشش کی۔اڑیسہ کے وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک سے ملاقات کرنے کے بعد وہ یہاں پہنچے تھے،اس سے قبل وہ مارچ میں بھی ممتا بنرجی سے ملاقات کرچکے ہیں۔راؤ نے تلنگانہ میں دو تہائی سے زاید سیٹوں پرکامیابی حاصل کی ہے۔وہ فیڈرل فرنٹ کی پرزور وکالت کررہے ہیں۔انہوں نے کل رات بھونیشور میں گزاری تھی اور نوین پٹنائک سے ملاقات کرکے فیڈرل فرنٹ کا حصہ بننے کی اپیل کی ہے۔تاہم پٹنائک نے اب تک فیڈرل فرنٹ کا حصہ بننے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔اس سے قبل ممتا بنرجی بھی علاقائی جماعتوں پر مشتمل اتحاد کو تشکیل دینے کی وکالت کرتی رہی ہیں۔ترنمول کانگریس کے راجیہ سبھا رکن ڈیریک اوبرائن نے کہا کہ ممتا بنرجی سات مرتبہ لوک سبھا کیلئے منتخب ہوچکی ہیں اور دو مرتبہ سے وزیر اعلیٰ ہیں اور تین مرتبہ مرکزی کابینہ کا حصہ رہ چکی ہیں۔ہر ایک ان سے ملاقات کرنا اور ان کی بات سننا چاہتی ہے۔اس لیے 2019کے لوک سبھا انتخابات کیلئے ممتا بنرجی کی پہل پر اعتراض کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے۔ممتا بنرجی شروع سے ہی قومی سطح پر علاقائی جماعتوں کے رول کی حامی رہی ہیں، وزیرا علیٰ گزشتہ ایک سالوں سے کئی اپوزیشن لیڈرجس میں شرد پوار، دہلی کے وزیرا علیٰ شرد پوار، شوسینا چیف اودھوئے ٹھاکرے، عمر عبداللہ سے ملاقات کرچکی ہے۔وہ اسی مہینے کی10دسمبر کو اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ جس میں کانگریس صدر راہل گاندھی،آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو، راشٹریہ جنتادل کے لیڈر تیجسوی یادو، شرد پوار، شرد یادو سمیت دیگر لیڈر موجود تھے میں شرکت کی تھی۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج