وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ہندوستان اس بات پر قائم ہے کہ کرتاپور راہداری کے لیے اقدامات کا آغاز کرتے وقت غالباً پاکستان کی نیت صاف نہیں تھی، پھر بھی حکام کو اپنا وعدہ نبھاتے ہوئے ان کی طرف بنیادی ڈھانچہ تیار کرنا چاہیے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہاں میڈیا نمائندوں سے کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ جو ان کا ارادہ تھا اس چیز (کرتارپور راہداری) کو کرنے کا اس وقت ان کی نیت صاف نہیں تھی۔‘‘ تاہم انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہم ان سے وعدہ نبھاتے ہوئے اپنے ملک میں بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کی درخواست کریں گے۔ جہاں تک اس جانب بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کا سوال ہے تو نوڈل وزارت اس پر کام کررہی ہے۔‘‘ وزارت خارجہ کے ترجمان پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کے حالیہ بیان پر پوچھے گئے سوال کا جواب دے رہے تھے جس میں سنگھ نے کہا تھا کہ حکومت ِ پاکستان کی جانب سے کرتاپور راہداری کا فیصلہ دراصل آئی ایس آئی کے گیم پلان کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’ہم کرتاپور راہداری پر پہلے بھی بیان دے چکے ہیں کہ یہ سب کیسے شروع ہوا اور جیسا کہ ہم نے کہا کہ اس کا فیصلہ کابینی اجلاس میں لیا گیا اور پاکستان سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس راہداری کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کرے اور ہندوستانی زائرین کو وہاں آنے کی اجازت دے۔
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج