وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ہندوستان اس بات پر قائم ہے کہ کرتاپور راہداری کے لیے اقدامات کا آغاز کرتے وقت غالباً پاکستان کی نیت صاف نہیں تھی، پھر بھی حکام کو اپنا وعدہ نبھاتے ہوئے ان کی طرف بنیادی ڈھانچہ تیار کرنا چاہیے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے یہاں میڈیا نمائندوں سے کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ جو ان کا ارادہ تھا اس چیز (کرتارپور راہداری) کو کرنے کا اس وقت ان کی نیت صاف نہیں تھی۔‘‘ تاہم انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ہم ان سے وعدہ نبھاتے ہوئے اپنے ملک میں بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کی درخواست کریں گے۔ جہاں تک اس جانب بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کا سوال ہے تو نوڈل وزارت اس پر کام کررہی ہے۔‘‘ وزارت خارجہ کے ترجمان پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ کے حالیہ بیان پر پوچھے گئے سوال کا جواب دے رہے تھے جس میں سنگھ نے کہا تھا کہ حکومت ِ پاکستان کی جانب سے کرتاپور راہداری کا فیصلہ دراصل آئی ایس آئی کے گیم پلان کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ’’ہم کرتاپور راہداری پر پہلے بھی بیان دے چکے ہیں کہ یہ سب کیسے شروع ہوا اور جیسا کہ ہم نے کہا کہ اس کا فیصلہ کابینی اجلاس میں لیا گیا اور پاکستان سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس راہداری کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کرے اور ہندوستانی زائرین کو وہاں آنے کی اجازت دے۔
مقدس عا شور خانہ نعل مبارک کی 300 ایکڑ اراضی کے تحفظ کی ستائش ۔دیگر 400 ایکڑ اراضی اور بیگم پیٹ میں واقع جائیداد پر خا موشی معنی خیز
حیدرآباد: رامنتا پور میں نقلی ڈاکٹروں کا ٹولہ سر گرم ’ تلنگانہ میڈیکل کونسل کی کار وائی
وقف تر ممی بل 2024 دستور ہند کے آرٹیکل 26 کی خلاف ورزی ہے۔
آبادی میں کمی تشویشناک:آر ایس ایس سر برہ مو ہن بھگوت
حیدرآباد: ما دھا پور کی ایک ہو ٹل کے کمرے میں منشیات پارٹی کا پردہ فاش’