مودی حکومت ہر محاذ پر اپنی نا کا میوں پر پردہ ڈالنے کے لئے ایک بار پھر رام مندر کا معاملہ اٹھارہی ہے تا کہ عوام کی توجہ ہٹا نے میںیہ حربہ کام آسکے لیکن اسے کا میاب ہونے نہیں دینگے۔بہوجن سماج پارٹی کی صدر مایاوتی نے یہ الزام لگاتے ہوئے کہا کےبی جے پیاپنے انتخابی وعدوں کو پورا کرنے میں نا کام ثا بت ہوئی اب اسکے پاس صرف مندر کارڈ کے سوا دوسرا راستہ نہیں ہے۔اس لئے کےکہ مرکز اور ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومتیں اپنے وس عدے پورے کرنے میں ناکام رہی ہیں اور اس سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کے لئے رام مندر کا معاملہ اٹھایا جارہا ہے۔ مایاوتی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی کی حکومت مرکز میں پانچ سال مکمل کرنے والی ہے لیکن اس نے پچاس فیصد وعدے بھی پورے نہیں کئے ہیں اس لئے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے بی جے پی اور اس کی حلیف تنظیمیں رام مندر کا معاملہ اٹھارہی ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت تنقید کرتے ہوتئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور مسٹر مودی سال2014 میں کئے گئے وعدوں کوپورا کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔ مسٹر مودی یہ جانتے ہیں اور انہیں محسوس ہورہا ہے کہ وہ اقتدار میں دوبارہ واپس نہیں آئیں گے۔مایاوتی نے کہا کہ شیو سینا اور وی ایچ پی کے ذریعہ اجودھیا میں منعقدہ تقریب ایک سازش کا حصہ ہے۔ سیکولیر طاقتوں کی چاہئے کے وہ ہر صورت میں ۲۰۱۹کے چناؤ میںبی جے پی اور اسکی حلیف جماعتوں کو کراری شکست دیں
ملک کی سلامتی اور سالمیت کو ترقی دینے کے لیےوزیر اعظم نریندر مودی کے اقدام کی ستائش: جی کشن ریڈی
ہندوستان میں 22کروڑ سے زائد واٹس ایپ اکاؤنٹس پر پابندی
کا نگریس :حیدرآباد میں سپریم کورٹ کی بنچ قائم کرے گی: تلنگانہ کے لئے انتخابی منشورجاری
امیٹھی ۔۔گاندھی خاندان کے کھوئے ہوئے گڑھ کو دوبارہ حاصل کرنا کانگریش کے لئے چیلنج
’شترنج کی کچھ چا لیں ابھی باقی…‘‘: رائے بریلی سے راہل گاندھی کی امیدواری ’’اچھی حکمت عملی‘‘ جے رام رمیش