حیدر آباد ۱۷ مئی ( پی ایم آئی)شہر میں آج سہ پہرموسلا دھار بارش کے ساتھ تیز ہوائیں چلنے کے سبب گریٹر حیدرآباد کے حدود میں162 درخت گر گئےجبکہ کئی مقا مات پر بارش کا پانی ٹہر جانے کے باعث آمد و عفت میں زبر دست خلل پڑابلدی عہداروں نے162 درحت کرنے کی توثیق کی ہےشہر کے 38 مقامات پر پانی جمع ہونے کی بھی اطلات کو بلدی عملہ نے درست بتا یا۔جگہ جگہ پانی ٹہرنے سےعوام کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تا ہم بلدی عملے نے جنگی خطوط پر نمٹا۔شہر کے علا قے عنبر پیٹ میں سب سے زیا دہ 5 سنٹی گریڈ بارش ریکارڈ کی گئی۔بارش سے شہریان کوجہاں شدید گرمی سے راحت ملی وہیں چھوٹے کاروباریوں کومشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔ ریاست کے مختلف مقامات پر اعظم ترین درجہ حرارت 40ڈگری سلسیس درج کیاگیا مگر نظام آباد کے قریب بھیمگل ریاست کاگرم مقام رہاجہاں اعظم ترین درجہ حرارت 43.8 ڈگری سلسیس ریکارڈ کیاگیا ۔شہر میں اچانک بارش کے سبب 45 سالہ قاسم علی ساکن ضیاء گوڑہ عثمان گنج مسجد کے قریب کھلے ہوئے برقی تاروں کی زد میں آگیا اور برسر موقع ہلاک ہوگیا جبکہ اس کا بھائی انور علی شدید طور پر جھلس گیا۔ پولیس نے قاسم علی کی نعش کو دواخانہ عثمانیہ کے مردہ خانہ منتقل کیا اور زخمی کو علاج کیلئے شریک کیا گیا۔۔تیز ہواؤں کے ساتھ شیدید بارش نے شہر اور اطراف کے علا قوں میں مبر دست تباہی مچائی۔فی الوقت نقصا نات کا انداز ہ لگا نا مشکل ہے۔ پرانے شہر میں والٹا ہوٹل مغلپورہ کے روبرو واقع شامی کباب کی معروف شمع ہوٹل کا مخدوش حصہ منہدم ہوگیا لیکن اس واقعہ میں بھی کسی جانی نقصان یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ یاقوت پورہ‘ چارمینار‘ بہادرپورہ‘ ملک پیٹ ‘ نامپلی‘ جوبلی ہلز‘ مہیشورم‘ صنعت نگر‘ سکندرآباد حلقہ جات اسمبلی کے مختلف علاقوں کی مساجد میں گندہ پانی داخل ہوجانے کی شکایات موصول ہوئی ۔ دونوں شہروں کے کئی علاقوں کی مساجد میں موریوں کے ابل پڑنے سے مساجد میں گندہ پانی داخل ہونے کی شکایات موصول ہوئی لیکن ان شکایات کی سماعت کرنے کیلئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کا عملہ موجود نہیں تھا جس کے سبب مساجد میں مصلیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔مسجد محمدیہ خان نگر سلطان شاہی میں مسجد کے اندرونی حصہ تک بھی بارش اور سڑک سے بہنے والا پانی داخل ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ تالاب کٹہ‘ رین بازار‘ عیدی بازار ‘ سنتوش نگر ‘ نشیمن نگر‘ سلطان شاہی‘ کاروان‘ گولکنڈہ‘ بنجارہ ہلز‘ فرسٹ لانسرز ‘ محمدی لانسرز‘ ٹولی چوکی کے علاوہ چارمینار ‘ منڈی میر عالم‘ چادر گھاٹ ‘ زہرہ نگر‘ قطب اللہ پور‘ پرانی حویلی ‘ دارالشفاء ‘ شاہ علی بنڈہ‘ فلک نما‘ کالا پتھر ‘ جہاں نما‘ انجن باؤلی ‘ کوکٹ پلی ‘ اکبر باغ‘ سعید آباد‘ آئی ایس سدن‘ مانصاحب ٹینک‘ مہدی پٹنم‘ آصف نگر‘ کالاڈیرہ‘ نامپلی‘ آغاپورہ‘ بیگم بازار اور دیگر علاقو ںمیں بھی کئی مقامات پر بارش کا پانی جمع ہونے کی شکایات موصول ہوئی ہیں اور ان شکایات کو دور کرنے کیلئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے ایمرجنسی عملہ کو متحرک کردیا گیا لیکن کئی علاقو ںمیں بلدی عملہ کے فوری نہ پہنچنے کے سبب دکانوں اور مکانات میں پانی داخل ہوجانے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ شہر حیدرآباد میں دوپہر سے ہی آسمان پر سیاہ بادل منڈلانے لگے تھے اور 3بجے کے قریب قریب مکمل شہر میں سیاہ بادل کے سبب اندھیرا چھا گیا اور اس کے فوری بعد تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا سلسلہ شروع ہوا جو مسلسل 1گھنٹے تک جاری رہا۔ بارش کے دوران شہر میں کئی مقامات پر قدیم مخدوش عمارتوں کی چھتوں کے ٹکڑے منہدم ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔اسی طرح بیشتر مقامات پر درختوں کے سائے میں کھڑی کی گئی موٹر سیکلوں اور کاروں کے علاوہ آٹو رکشاؤں پر درخت گر پڑنے سے ان گاڑیوں کا نقصان ہوا ہے۔۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید بارش کی پیش قیاسی کی جا رہی ہے اور آئندہ 24گھنٹوں میں 35تا40 کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا خدشہ ہے ۔ آج ہوئی بارش کے دوران شہر کے علاوہ اطراف کے اضلاع میں 35کیلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں نے بتایا کہ محکمہ موسمیات کی پیش قیاسی کے بعد ایمر جنسی عملہ کو متحرک رکھا گیا ہے اور مساجد کے علاوہ سڑکوں اور رہائشی علاقوں میں صفائی کے انتظامات کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔حیدرآباد و سکندرآباد میں ہونے والی تیز بارش اور ہواؤں کے سبب ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج