نئی دہلی ۴/ مئی ٖ(پی ایم آئی) ہندوستان کے پائے تحت دہلی میں تغلق کے دور کے ایک مقبرے کو دو ماہ قبل خاموشی کے ساتھ شیو بھولا مندر میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔گومٹی نام کا یہ مقبرہ دہلی کے صفدر جنگ انکلیو کے پاس ہمایوں پور میں واقع ہے۔مارچ مہینے میں اسے سفید اور زعفرانی رنگ میں رنگ دیا گیا اور اس کے اندر مرتیاں نصب کر دی گئیں، جبکہ ایسا کرنا محکمہ آثار قدیمہ کے مطابق غیر قانونی ہے۔ اس معاملے پر دہلی کی ریاستی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔ دہلی کے ڈپٹی وزیر اعلی مئیش سسودیا نے کہا ہے کہ اس بارے میں مجھے کوئی معلومات نہیں ہے۔ میں اس سے متعلق محکمہ سے کہوں گا کہ رپورٹ بھجیں۔واضح رہے کہ انڈین نیشنل ٹرسٹ فار آرٹ اینڈ کلچرل ہیریٹیج (انٹیک) دہلی کے پروجکٹ ڈائریکٹر اجے کمار نے کہا کہ اس مقبرہ پر تالا لگا تھا، ہم مقامی لوگوں کی وجہ سے کام نہیں شروع کر سکے۔ ہم پولیس کے پاس بھی گئے لیکن بات نہیں بنی۔ اب یہ مندر بن گیا ہے اور ہم اس مقبرے کو کھو دیا ہے۔اس مقبرے کے نزدیک میں ہی دو زعفرانی رنگ کے دو بینچ لگوائے گئے ہیں۔ ان پر صفدر جنگ انکلیو کی بی جے پی کونسلر رادھکا ابرول فوگاٹ کا نام ہے۔بی جے پی کونسلرفوگاٹ نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اسے مندر میں تبدیل نہیں کرایا ہے اور نہ ہی اس کام میں میں شامل ہوں۔انٹیک دہلی کی کنوینر سوپنہ لڈل نے کہا ہے کہ ایک تاریخی ورثہ کو مذہبی مقام میں تبدیل کرنا زمین کو قبضہ کرنے کے مترادف ہے۔ ہم اس تاریخی ورثہ کے رکھوالے نہیں ہیں بلکہ صرف مرمت کی ذمہ داری ہماری ہے۔ اس کی حفاظت کی ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہے۔
ائمہ مساجد اور علماء کی جانب سے راج ٹھاکرے کے الزام کی شدید الفاظ میں تردید
اسد کا سا منا کر نا کوئی مذاق نہیں: لوک سبھا انتخابات میں مجلس اور کا نگریس کو ووٹ دینے ایس پی ایف کی اپیل
آندھرا پردیش میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ 13مئی کو رائے دہی
تلنگانہ میں 3.17 کروڑ سے زیادہ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل ہیں۔
مودی حکو مت میں:نہ تحفظات ختم ہو نگے نہ آئین بدلےگا’مسلم خواتین کو 3 طلاق پر قانون کے ذریعے حقوق ملے’ سید ابوبکر نقوی الیاس احمد –ایم آر ایم کا بیان