حیدرآباد۳مئ(پی ایم آئی) مرکزی حکومت تین طلاق پر نیا آرڈیننس لائے گی، جس میں تین طلاق دینے والوں کو سخت سزا دینے کا بھی قانون موجود ہوگا۔نیا قانون کے مطابق جن مرد حضرات نے تین طلاق (طلاق بدعت) دیا ہے، انھیں تین سال قید کی سزا ہوگی۔مسلم ویمن پروٹیکشن آف رائٹز ان میرج ایکٹ کا مقصد مسلم مرد کو فوری طلاق دینے سے روکنا ہے۔مذکورہ قانون کے مطابق طلاق شدہ خاتون عدالت جاکر اپنے اور اپنے بچوں کی کفالت کے لیے گزارہ بھتہ بھی لے سکتی ہے۔ یہ بل فوری طور پر دیے جانے والے زبانی، الکٹرانک اور غیر قانونی طریقے سے دیے جانے والے طلاق کے خلاف ہے۔وزارت قانون کے ایک ترجمان کے مطابق وزارت قانون کی جانب سے تیار کردہ قانون فوری طلاق کو غیر ضمانتی اور قابل سزا جرم قرار دیا گیا ہے۔ اس قانون کے تحت کوئی بھی طلاق شدہ خاتون انصاف کے لیے عدالت کا رُخ کر سکتی ہے۔واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے اس تعلق سے تمام ریاستوں سے تجاویز بھی طلب کی تھی، جس کی اکثر ریاستی حکومتوں نے تائید کی ہے۔واضح رہے کہ مذکورہ بل کو لوک سبھا سے منظوری مل گئی ہے جبکہ ابھی راجیہ سبھا میں یہ بل زیرالتوا ہے۔حکومتی ڈیٹا کے مطابق تین طلاق پر قانون بن جانے کے بعد بھی کچھ مسلم مردوں نے تین طلاق دیے ہیں۔عدالت عظمی کے فیصلے سے قبل 177 تین طلاق کے کیسز تھے اور فیصلے کے بعد بھی 67 معاملے سامنے آئے ہیں۔مودی حکومت نے اس بل کو ایک تاریخی اور ترقی پذیر اقدام قرار دیا ہے۔
سید حسن نصر اللہ کی شہادت نے دلوں کو سوگوار کیا لیکن مزاحمت کا سفر جاری رہے گا: مولانا جاوید حیدر زیدی۔
کاماریڈی اسکول میں توڑ پھوڑ کرنے اور عوام کو بھڑکا نے و الوں کے خلاف بھی کارروائی ہو گی ایس پی سندھو شرماکا
یوپی: ہوٹلوں، چائے خانوں پر لکھنا ہوگا مالک کا نام وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ
ہماچل پردیش: اب کسمپٹی مسجد پر تنازعہ، نمازیوں کو دکھانا ہوگا شناختی کارڈ
ایودھیا:فنڈ کی کمی،اب تک مسجد کا نقشہ بھی پاس نہیں ہوا