دنیا میں سب سے زیادہ قیدی امریکی جیلوں میں ہیں اور اس لحاظ سے امریکا دنیا میں پہلے نمبر ہے۔
اسکائی نیوز چینل نے خبر دی ہے کہ امریکی جیلوں میں بائیس لاکھ قیدی موجود ہیں جو پوری دنیا کی جیلوں میں بند کل قیدیوں کی تعداد کا بیس فیصد ہے۔
خبروں میں کہا گیا ہے کہ امریکی جیلوں میں جتنے لوگ قید ہیں ان کی تعداد امریکا کی پندرہ ریاستوں کی کل آبادی سے بھی زیادہ ہے- امریکا میں ایک سو دو سینٹرل جیل، ایک ہزار سات سو انیس ریاستی جیل، دو ہزار دو سو انسٹھ نوجوانوں سے مخصوص جیل اور تین ہزار دو سو اٹھائیس مقامی فوجی اور تارکین وطن سے متعلق جیل ہیں-
اعداد شمار کے مطابق سالانہ بارہ ملین افراد جیلوں میں جاتے اور رہا ہوتے ہیں اور اب بھی امریکا کی اکتیس ریاستوں میں پھانسی کی سزا دی جاتی ہے-
امریکا کے عدالتی نظام میں قومی اور نسلی تفریق اور عدم مساوات کے بارے میں انسانی حقوق کے اداروں کی رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ سفید فام امریکی شہریوں کے مقابلے میں سیاہ فام امریکی شہری کہیں زیادہ جیلوں میں قید ہوتے ہیں-
یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکی حکومت دنیا میں انسانی حقوق کی پامالی کا سب سے زیادہ ارتکاب کرنے والی حکومت ہونے کے باوجود انسانی حقوق کا سب سے زیادہ ڈھنڈھورا پیٹتی ہے-
امریکا میں انسانی حقوق کی پامالی کی ایک بڑی مثال ملک میں بڑھتی ہوئی غربت، سماجی عدم مساوات اور نسلی امتیاز اور تفریق ہے-
سرکاری اعداد و شمار سے اس بات کا واضح اشارہ ملتا ہے کہ امریکا میں چالیس ملین سے زیادہ لوگ خط افلاس سے نیچے زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ایسے لوگ کھانے تک کا پیسہ نہ ہونے یا پھر سر چھپانے کی جگہ اور روزگار نہ ہونے کی وجہ سے خیراتی اداروں سے وابستہ ہیں-
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے جون دو ہزار سترہ میں امریکا میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ واشنگٹن نے انسانی حقوق کی پامالی کو ختم کرنے کے لئے کوئی بھی ٹھوس اور موثر اقدام انجام نہیں دیا ہے-