نئی دہلی: /27 ستمبر سال 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے مودی حکومت ایک بار پھر ووٹروں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کرنے جا رہی ہے۔ اس تناظر میں مرکزی حکومت گرامین سمواد یاترا کے انعقاد کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس یاترا کو نکالنے کے پیچھے بی جے پی کے دو مقاصد ہیں – پہلا، اپنی کامیابیوں کو عوام کے درمیان پہنچانا اور دوسرا، اس بات کو یقینی بنانا کہ مرکزی حکومت کی اسکیم کے فائدے آخری قطار کے نئے مستحقین تک پہنچیں۔
انڈین ایکسپریس میں شائع رپورٹ کے مطابق جی پی ایس اور ڈرون سے لیس 1500 رتھ ملک بھر کی 2.5 لاکھ سے زیادہ گرام پنچایتوں میں جائیں گے۔ یہ رتھ مکمل طور پر حکومت کے وژن پر مبنی ہونگے۔کہا جا رہا ہے کہ حکومت کا یہ منصوبہ دو ماہ تک چل سکتا ہے۔حالانکہ اس کے آغاز کی تاریخ ابھی طے نہیں ہوئی ہے لیکن معلوم ہوا ہے کہ یہ یاترا اکتوبر-نومبر کے درمیان منعقد کی جائے گی۔
۔ اس پروگرام پر 23 ستمبر کو پی ایم او کی میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا گیا، جس کی قیادت پی ایم کے مشیر امیت کھرے نے کی۔ کہا جا رہا ہے کہ یاترا کے دوران استعمال ہونے والے رتھ نہ صرف جی پی ایس اور ڈرون سے لیس ہوں گے بلکہ ان میں ایل ای ڈی ڈسپلے اسکرین اور پہلے سے لوڈ شدہ آڈیو ویڈیو مواد بھی ہوگا، جس کا استعمال مرکزی حکومت کی اسکیموں کو اجاگر کرنے اور نئی ٹیکنالوجی کی نمائش کے لیے کیا جائے گا۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ہر رتھ پر روزانہ تین گرام پنچایتوں کا احاطہ کرنے کی امید ہے۔ ان کے ساتھ اسکیموں کو نافذ کرنے والے سرکاری محکموں کے چار سے پانچ افسران بھی ہوں گے۔ یہ افسران اہل استفادہ کنندگان کو اسکیموں کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے سہولیات فراہم کریں گے اور شکایات کا موقع پر ہی ازالہ بھی کریں گے۔