ریاست کا 2.3لاکھ کروڑ کا بجٹ اسمبلی میں پیش ۔ کوئی نئی اسکیم یا راحت نہیں

 اقلیتوں کیلئے 1602 کروڑ روپئے مختص ۔ ہریش راو نے بجٹ پیش کیا
٭ برقی شعبہ کیلئے بجٹ میں 11 ہزار کروڑ سے زائد کی رقم مختص
٭ آر ٹی سی کی صورتحال کو بہتر بنانے جملہ 3000 کروڑ روپئے کی فراہمی
٭ ایس سی ‘ ایس ٹی طبقات کیلئے 21 ہزار 306 کروڑ روپئے رقم مختص

حیدرآباد۔ فینانس منسٹر ہریش راؤ نے ملک بھر میں مشکل ترین معاشی حالات کے دوران تلنگانہ بجٹ 2021-22 میں 2لاکھ 30 ہزار 825 کروڑ 96 لاکھ کابجٹ پیش کرکے 6 ہزار 743 کروڑ 50 لاکھ کی فاضل تخمینی آمدنی پر مشتمل بجٹ پیش کیا ۔اسمبلی میں بجٹ میں ریاست کے مجموعی مصارف اور آمدنی کے تخمینہ کے ساتھ مختلف محکمہ جات اور فلاحی اسکیمات کیلئے مختص رقومات سے واقف کروایا۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت نے 1 لاکھ 69ہزار 383 کروڑ 44 لاکھ کے آمدنی مصارف اور 29 ہزار 46 کروڑ 77 لاکھ کے سرمایہ مصارف کا تخمینہ لگایا ہے۔ وزیر فینانس نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ حکومت نے کورونا لاک ڈاؤن و دیگر سنگین حالات میں بھی عوام کو تکالیف میں مبتلاء ہونے نہیں دیا اور ان کی فلا ح و بہبود پر خصوصی توجہ مرکوز کرکے کوشش کی کہ ریاست میں ہر شہری کو راحت پہنچائی جائے۔ ہریش راؤ نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے پنچایت راج اور دیہی ترقیات کیلئے 29ہزار 271 کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیا گیا جبکہ وزارت افزائش مویشیاں ‘ فشریز و ڈیری ڈیولپمنٹ کیلئے 1730 کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیا گیا ہے۔مشن کاکتیہ کیلئے 16ہزار 931کروڑ مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ہریش راؤ نے بتایا کہ زرعی قوانین کے نفاذ اور تنازعات کی یکسوئی کیلئے دھرانی پورٹل کے علاوہ دیگر اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ تمام اراضیات کو تنازعات سے پاک کیا جاسکے اس کیلئے حکومت نے 400کروڑ کی تخصیص کو منظوری دی ہے۔ انہوں نے تلنگانہ میں فلاحی اسکیمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بچوں سے ضعیف العمر شہریوں تک کیلئے مختلف فلاحی اسکیمات چلا رہی ہے اور آسرا وظائف کے ذریعہ ضعیف العمر شہریوں کوماہانہ 2016روپئے جاری کئے جا رہے ہیں اسی طرح تنہاء خواتین کو بھی ماہانہ 2016 روپئے کی اجرائی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔ انہو ںنے بتایا کہ جسمانی معذورین کیلئے 3016 روپئے ماہانہ وظیفہ دیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں 39لاکھ 36 ہزار 521 افراو آسرا وظائف سے استفادہ حاصل کر رہے ہیں۔ حکومت کو اس اسکیم کیلئے مرکز کی جانب سے سال 2019-20 کے دوران 105کروڑ روپئے وصول ہوئے جو کہ استفادہ کنندگان کی تعداد کے اعتبار سے فی کس 200 روپئے ہیں۔انہو ںنے آڈٹ رپورٹ کے حوالہ سے بتایا کہ اس اسکیم کیلئے 98.80فیصدرقم ریاستی حکومت سے خرچ کی جا رہی ہے اور 1.20 فیصد اس میں مرکز کا حصہ ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ وظائف اسکیم کیلئے حکومت نے 11ہزار 728 کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیا ہے۔کلیان لکشمی و شادی مبارک اسکیم کے تحت اب تک 8لاکھ 4ہزار521 استفادہ کنندگان نے رقومات حاصل کی ہیں ۔ انہو ںنے بتایا کہ اس اسکیم پر اب تک 6 ہزار 480کروڑ روپئے خرچ کئے جا چکے ہیں اورسال 2021-22 کے بجٹ میں 2750کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ریاست میں ایس سی اور ایس ٹی طبقات کی تعلیمی و معاشی ترقی کے علاوہ مجموعی ترقی کو یقینی بنانے 21ہزار 306کروڑ 85لاکھ کی تخصیص کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ ایس سی اسپیشل ڈیولپمنٹ فنڈ سے ترقیاتی امور کی انجام دہی کیلئے علحدہ 12ہزار304کروڑ 23لاکھ کی تخصیص کا فیصلہ کیا گیا ۔ہریش راؤ نے بتایا کہ تلنگانہ میں اقلیتوں کی بہبود کیلئے حکومت نے سال 2021-22 کے دوران1602 کروڑ کی تخصیص کا اعلان کیا ۔ انہو ںنے بتایا کہ جامعہ نظامیہ میں آڈیٹوریم کی تعمیر کیلئے 15کروڑ خرچ کئے گئے ہیں ‘ اس کے علاوہ ریاست کے اقلیتی طلبہ کیلئے اوورسیز اسکالر شپس کے 294کروڑ روپئے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ انہو ںنے جلد ہی کوکا پیٹ میں 10ایکڑ اراضی پر اسلامی کلچرل سنٹر کی تعمیرات کے آغاز کو یقینی بنانے کا اعلان کیا۔ وزیر فینانس نے اقلیتی بہبود کی اسکیمات میں شادی مبارک کی تفصیلات سے واقف کروایا۔انہو ںنے بتایاکہ گذشتہ 6برسوں کے دوران اقلیتوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کیلئے 5712کروڑ خرچ کئے ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ خلیجی ممالک میں برسر خدمت ملازمین کی فلاح و بہبود کیلئے سے اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ایک ٹیم کیرالہ کو روانہ کی جا رہی ہے تاکہ وہاں حکومت کے اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد سفارشات پیش کرسکے ۔ رپورٹ ملنے کے بعد حکومت کی جانب سے اقدامات کئے جائیں گے۔ حکومت نے بہبود برائے خواتین و اطفال کیلئے 1702 کروڑ روپئے کی تخصیص کا فیصلہ کیا ہے ۔ کے سی آر کٹ اسکیم کے علاوہ شی ٹیم اور آروگیہ لکشمی اسکیم کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت خواتین و اطفال کی ترقی کیلئے سنجیدہ اقدامات میں مصروف ہے۔نئے تعلیمی منصوبہ کیلئے 2000 کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ اسکول ایجوکیشن کیلئے نے 11ہزار 735کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیا ہے ۔ اعلیٰ تعلیم کیلئے 1873 کروڑکی تخصیص کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ برقی شعبہ کیلئے 11ہزار 46 کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے ریاست میں صنعتی ترقی کیلئے ٹی ایس آئی پاس کی تفصیلات سے واقف کروایا او رکہا کہ صنعتی ترقی کیلئے 3077 کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیا گیا ہے۔حکومت نے محکمہ انفارمیشن ٹکنالوجی کے ذریعہ ریاست میں آئی ٹی شعبہ کی ترقی کیلئے 360 کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیا ہے ۔ آرٹی سی صورتحال کو بہتر بنانے انہوں نے کہا کہ حکومت نے آرٹی سی کیلئے مجموعی اعتبار سے 3000 کروڑ کی تخصیص کا فیصلہ کیا ہے۔

اقلیتوں کے ریسیڈنشیل اسکولس کیلئے 561 کروڑ روپئے
حیدرآباد۔ حکومت نے مالی سال 2021-22کے بجٹ میں اقلیتوں کے 204 ریسیڈنشیل اسکولس کو چلانے 561 کروڑ روپئے مختص کئے ۔ وزیر فینانس ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے وقت ریاست میں اقلیتوں کیلئے صرف 12 ریسیڈنشیل اسکولس تھے لیکن 6 سال کے اندر اس کی تعداد 204 کردی گئی جن میں ایک لاکھ اقلیتی طلبہ تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 54 مینارٹی ریسیڈنشیل اسکولس کی عمارتوں کو تعمیر کرنے 1054 کروڑ روپئے خرچ کئے جائیں گے۔ADVERTISEMENT

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں