آندھرا کی مسلم تنظیموں نےوزیر اعلیٰ، جگن موہن ریڈی سے ضلع کلکٹر کی فوری معطلیکرنے کا مطالبہ کیا ہےجسکا سبب کورونا سے متاثرہ مسلم نعشوں کو شمشان گھاٹ میں آخری رسومات انجام دینے کے خلاف سخت ناراضگی ہے۔ان ر تنظیموں نے ضلع کلکٹر کی معطلی اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کو مکتوب روانہ کیا ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے واضح احکامات جاری کئے کہ کورونا سے فوت ہونے والے افراد کی آخری رسومات ان کے مذہب کے مطابق انجام دی جائیں۔ ملک بھر میں ان احکامات پر عمل کیا جارہا ہے تاہم گنٹور کے ضلع کلکٹر سامیول آنند نے احکامات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے گنٹور کے ڈاچی پلی سے تعلق رکھنے والے دو مہلوکین شیخ سبحانی اور ناگل میراں کی شمشان گھاٹ میں آخری رسومات انجام دیتے ہوئے نعشوں کو نذر آتش کردیا۔ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ سے متعلق تنظیم کے صدر فاروق شبلی نے چیف منسٹر جگن موہن ریڈی کو مکتوب روانہ کیا اور کلکٹر گنٹور کے خلاف کارروائی کی مانگ کی۔ واضح رہے کہ آندھرا پردیش میں کورونا سے 31 اموات واقع ہوئی ہیں اور ان تمام کی آخری رسومات ان کے مذہب کے مطابق انجام دی گئیں صرف ضلع گنٹور میں مسلم نعشوں کے ساتھ کئے گئے سلوک پر سخت برہمی پائی جاتی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ ضلع کلکٹر کا رویہ ابتداء ہی سے تعصب پر مبنی ہے۔ سرکاری احکامات کی خلاف ورزی پر کلکٹر کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیئے۔ بتایا جاتا ہے کہ مختلف سیاسی اور مذہبی قائدین نے بھی اس سلسلہ میں حکومت کی توجہ مبذول کراتے ہوئے کلکٹر گنٹور کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
بی آر ایس حکومت نے 7000 کروڑ میں لاکھوں کروڑوں روپئے مالیت کی آؤٹر رنگ روڈ کو فروخت کردیا۔وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے لگا یاالزام
وزیراعظم مودی کی صدارت میں نیتی آیوگ کی میٹنگ جاری، انڈیا الائنس نے کیا بائیکاٹ
بہار: محرم۔۔۔ ہندو مسلم بھائی چارے کی مثال
وزیراعظم مودی سے ٹی 20 ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم انڈیا کی ملاقات
ریونت ریڈی نے پی ایم مودی سے سنگارینی کے لیے کوئلے کی تین کانوں کو منظوری دینے اور آئی ٹی آئی آر کو بحال کرنے کی اپیل کی