سعودی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے متاثرہ شہریوں میں نافذ 24 گھنٹے کے کرفیو میں کچھ نرمی کی گئی ہے لیکن مکہ میں فی الحال کرفیو نافذ رہے گا۔
سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق ملک بھر کے زیادہ تر علاقوں میں، عام اشیائے ضرورت کی دکانیں اور شاپنگ مالز صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک کھلے رہیں گے۔ نئے اقدامات تیرہ مئی تک نافذ العمل رہیں گے۔
مگر مکہ سمیت چند علاقے ایسے بھی ہیں، جو کورونا وائرس کی وبا سے شدید متاثرہ ہیں اور وہاں فی الحال لاک ڈاؤن میں کسی نرمی کا امکان نہیں ہے۔ ان علاقوں میں لاک ڈاؤن کے باوجود کورونا وائرس کے کیسز مسلسل سامنے آ رہے ہیں۔
مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے کئی ممالک نے رمضان کے موقع پر
کئی ہفتوں سے جاری لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔
عرب دنیا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد کے
اعتبار سے سعودی عرب پہلے نمبر پر ہے۔ ہفتے کے روز سعودی وزارت صحت نے بتایا تھا
کہ اب تک اس بیماری سے سعودی عرب میں 136 ہلاکتیں ہو چکی ہیں، جب کہ 16 ہزار دو سو
ننانوے افراد میں اس وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب اس
وائرس سے متاثرہ دو ہزار دو سو پندرہ افراد صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
گزشتہ ماہ سعودی حکومت نے ‘عمرے‘ کی ادائیگی کو معطل
کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ابھی اس بارے میں فیصلہ کیا جانا ہے کہ آیا عالمی وبا کے
پھیلاؤ کے تناظر میں حج ممکن ہو گا یا نہیں۔
گزشتہ برس دنیا بھر سے قریب ڈھائی ملین افراد ادائیگی حج
کے لیے سعودی عرب پہنچے تھے، تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ شاید اس بار ایسا ممکن نہ
ہو