بیٹوں کی گرفتاری ، ضمانت نہ ملنے پر صدمہ سے والدین کا انتقال

 January 29, 20200

بھینسہ کے حالیہ فرقہ وارانہ تشدد میں دونوں بیٹوں کی گرفتاری اور انہیں ضمانت نہ ملنے پر صدمہ کا شکار والدین کا آج انتقال ہوگیا ۔ شوہر کے انتقال کی خبرسنتے ہی بیوی بھی حرکت قلب بند ہوجانے سے اس دنیا سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے چلی گئیں۔ دل دہلا دینے والا یہ واقعہ آج حساس ٹاؤن بھینسہ میں پیش آیا ۔ دونوں بیٹوں کو جو بے قصور بتائے گئے ہیں ، پولیس نے جیل منتقل کردیا اور ضمانت نہ ملنے پر والدین مایوس ہوگئے ۔ مقامی عدالت میں ضمانت کی درخواست مسترد کئے جانے کی اطلاع ملنے کے بعد والدعبدالاحد بنارسی کا انتقال ہوگیا جب ان کی بیوی کو شوہر کے انتقال کی اطلاع دی گئی تب ان کا بھی ہارٹ فیل ہوگیا اس طرح دونوں بھائی محمد کاشف اور محمد آصف یتیم و یسیر ہوگئے ۔ مقامی مسلمانوں نے دونوں بے قصور بھائیوں کے والدین کی موت کیلئے پولیس کو ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ پولیس نے بے قصور ان دونوں بھائیوں کو غیر ضمانتی دفعات کے تحت گرفتار کرتے ہوئے عدالتی تحویل میں دے دیا تھا ۔ تفصیلات کے مطابق بھینسہ کے حالیہ فرقہ وارانہ تشدد واقعہ کے بعد پولیس کی جانب سے بڑے پیمانے پربے قصور مسلم نوجوانوںکی گرفتاریاںعمل میںلائی گئی تھیں جس میںکئی بے قصور مسلم نوجوانوں کو گرفتا رکرتے ہوئے مختلف مقدمات کے تحت انہیں عدالتی تحویل میں دیدیا گیا ۔ان ہی میںسے دوسگے بھائی ہیں جو محلہ پنجہ شاہ کے رہنے والے ہیں اورگذشتہ کئی سالوں سے وہ محلہ قاضی پور ہ میںقیام پذیرتھے ،عبدالاحد بنارسی کے دوفرزند ان محمد کاشف بنارسی 24 سالہ نظام آبا دکے ایک خانگی نرسنگ ہوم میں میل نرس کی خدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ ان کا دوسرالڑکا محمد آصف بنارسی 21؍سالہ حیدرآباد میںپلمبر کا کام کرتا ہے اور گذشتہ چند دنوں قبل نرمل میں منعقدہ تبلیغی اجتماع عام میںشرکت کے بعد دونوں بھائی بھینسہ لوٹے اور اسی اثناء میںبھینسہ میں فساد پھوٹ پڑاتھا اور فساد تھمنے کے بعد پولیس کی جانب بڑے پیمانے پرہوئی گرفتاریوں میں ان دونوں بھائیوںکو گرفتارکرلیا گیاتھا جبکہ ان کے افراد خاندان اور مقامی قائدین پولیس سے بار بار التجاء کررہے تھے کہ یہ دونوں بے قصور ہیںاور پولیس انہیںرہا کرنے کا تیقن دے رہی تھی لیکن پولیس نے ان دوبھائیوں کے خلاف غیر ضمانتی دفعات کے تحت کیس درج کرتے ہوئے انہیں نرمل سب جیل روانہ کردیا۔ جبکہ ان کے والدین کو ان کی گرفتاری سے کافی صدمہ پہنچا اور بہت زیادہ متاثر ہوکربیمار ہوگئے ۔جبکہ ان دونوں بھائیوںکودیگر نوجوانوںکے ہمراہ گذشتہ دودن قبل جونیر سیول کورٹ بھینسہ میں پیشی کیلئے لایا گیا تھا ۔جبکہ ماں نے اپنے بیٹوں کودیکھنے کیلئے کورٹ پہونچیں اور جہاںانہوںنے اپنے دونوں بیٹوںکو ہاتھوں میں ہتھکڑیاں دیکھ کر انتہائی صدمہ دوچار ہوکر بے ہوش ہوگئیں ۔جبکہ آج صبح ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس میں مذکورہ دونوں بھائیوں کے والد عبدالاحد بنارسی کا انتقال ہوگیا جیسے ہی ان کے انتقال کی خبران کی اہلیہ احمدی بیگم کو ملی تب انہیں دل کا دورہ پڑگیا جنہیں فوری دواخانہ منتقل کیاگیا لیکن کچھ ہی دیر میں ماں بھی فوت ہوگئی اور جسیے ہی ان دونوں کے انتقال کی خبرعام ہوئی ہر ایک شخص صدمہ دوچار ہوگیا ۔اوررنج وغم کا اظہار کرنے لگا۔محمد کاشف بنارسی ،محمد آصف بنارسی کی پیرول پر رہائی کی کاروائی کیلئے نرمل سیشن کورٹ اور بھینسہ جونیر سیول کورٹ میں علحدہ علحدہ درخواستیںداخل کی گئی ہیں جبکہ بلدیہ سے ان دنوںمرحومین کے ڈیٹھ سرٹیفکیٹ کی فوری اجرائی عمل میںلائی گئی اور ضمانتوں کے دستاویزات کوجاری کیا۔جس کی پیروی مختلف وکلا کررہے ہیں۔سیشن کورٹ نے ضمانت دے دی مگر بھینسہ کی عدالت میں میں زیر دوران کیس کی ضمانت ملنا باقی ہے ۔ امید ہے کہ جیل میں قید دونوں بھائی کل اپنے ماں باپ کا آخری دیدار کرسکیں گے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں