کرپشن کے الزامات میں نائیڈو کے سرپرگرفتاری کی تلوار

 

آندھرا پردیش میں اب تلگودیشم پارٹی کا صفایا یقینی دکھائی دے رہا ہے کیونکہ پارٹی کے دو تہائی سے زائد ارکان اسمبلی، ریاستی بی جے پی کی قیادت سے رجوع ہوئے ہیں۔ راجیہ سبھا میں6 کے منجملہ4 ٹی ڈی پی کے ارکان پارلیمنٹ کے انحراف کے بڑے جھٹکہ کے بعد اب آندھرا پردیش میں تلگودیشم پارٹی کے سربراہ این چندرا بابونائیڈو کو زبردست جھٹکہ لگتا دکھائی دے رہا ہے ۔ نائیڈو نے پارٹی کے ارکان اسمبلی کو انحراف سے باز رکھنے کیلئے جدوجہد شروع کردی ہے ۔ نائیڈو، راجیہ سبھا میں پارٹی کے ارکان کا انحراف اور بی جے پی میں شمولیت کے بعد تلگودیشم پارٹی کے ارکان اسمبلی کو انحراف سے روکنے کیلئے اپنی آخری کوششیں تیز کردی ہیں۔ آئی اے این ایس سے بات چیت کرتے ہوئے بی جے پی کے قومی سکریٹری و معاون انچارج آندھرا پردیش امور سنیل دیودھر نے کہا کہ ٹی ڈی پی کے تقریباً18 ارکان اسمبلی، بی جے پی کے ربط میں ہیں۔ آندھرا پردیش کی175 رکنی اسمبلی میں تلگودیشم پارٹی کے 23ارکان ہیں۔ بی جے پی قائد دیودھر نے مزید بتایا کہ پارٹی ( تلگودیشم) کے بیشتر ارکان اسمبلی کو اس بات کا علم ہوچکا ہے کہ ٹی ڈی پی کے قومی صدر این چندرا بابو نائیڈو کو عنقریب کرپشن کے مختلف کیسوں میں جیل روانہ کردیا جائے گا ۔ نائیڈو کے قریبی مدد گار اور ان کے کئی افراد خاندان بھی کرپشن میں ملوث بتائے گئے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ ٹی ڈی پی کے ارکان اسمبلی، بی جے پی قیادت سے رجوع ہورہے ہیں۔ انہیں ( پارٹی کے ایم ایل ایز) اب اس بات کا یقین ہوچلا ہے کہ صاف وستھرے امیج رکھنے والی تلگودیشم پارٹی کی نیک نامی داغدار ہوگی ۔ ریاست میں تمام سیاسی حالات کو اپنے موافق بناتے ہوئے بی جے پی نے اے پی میں اب تک کا سب سے بڑارکنیت سازی پروگرام شروع کیا ہے ۔یہ پروگرام، ریاست کے ہر ضلع کی دلت بستیوں میں ایک ساتھ شروع کیا گیا ہے ۔ دیودھر نے کہا کہ پارٹی کی رکنیت سازی پروگرام کے ذریعہ بی جے پی غریب سے غریب تک پہونچنے کی کوشش کررہی ہے ۔ اور ہم ہر ایک پارلیمانی حلقہ میں ایک لاکھ افراد کو پارٹی کا نیا رکن بنانا چاہتے ہیں۔آر ایس ایس کی اعلیٰ قیادت کا سہ روزہ اجلاس وشاکھا پٹنم میں 11جولائی سے شروع ہونے والا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت 6 جولائی کو گنٹور میں منعقد شدنی گرو وکشنا پروگرام میں شریک رہیں گے ۔ اس پروگرام میں بی جے پی کے سینکڑوں قائدین کی شرکت متوقع ہے ۔ انہوںنے کہا کہ نائیڈو کے بغیر تلگودیشم پارٹی کا وجود بے معنی ہوجائے گا ۔ ہم ، نائیڈو کے دور حکومت کی بدعنوانیوں کو عوام کے سامنے لائیں گے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں