بھوپال ، 12 دسمبر. (پی ایم آئی ڈاٹ کام ) مدھیہ پردیش میں 15 سال بعد کانگریس کی اقتدار میں واپسی کی اہم وجہ شہری ووٹر مانے جا رہے ہیں. عام طور پر شہری ووٹر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے حق میں ووٹ کرتے آئے ہیں، اس بار انہی ووٹرس کے کانگریس کے حق میں جانے کا نقصان بی جے پی کو اٹھانا پڑا اور اقتدار اس سے چھن گئی. ہمیشہ کی طرح اس بار بھی دیہی ووٹر کئی خیموں میں منقسم نظر آئے. دارالحکومت بھوپال کی چھ شہری سیٹوں میں سے اس بار کانگریس کو تین سیٹیں ملی ہیں. کانگریس کے پرانے لیڈر پی سی شرما نے بھوپال (ساؤتھ ویسٹ) سیٹ سے فاتح مانے جا رہے بی جے پی کے اوما شنکر گپتا کو شکست دی. گوالیار میں بھی کانگریس کے پردیمن سنگھ تومر نے شیوراج حکومت میں وزیر جیبھان سنگھ پوییا کو شکست دی. وہیں کانگریس کے لکھن سنگھ یادو نے ایک بی جے پی کے قدآور لیڈر انوپ مشرا کو شکست دی. اگرچہ، اندور کی شہری سیٹوں پر کانگریس کا اثر نہیں دکھا ہے اور سات میں سے پانچ سیٹوں پر بی جے پی کو کامیابی ملی. دوسری طرف مالوا-نماڑ کی سیٹوں پر کانگریس کو اچھی خاصی برتری ملی. جبل پور کی اسمبلی سیٹوں پر بھی کم و بیش یہی حال رہا.
ودھی علاقے میں کانگریس کو بڑا جھٹکا لگا. 2013 سے 2018 تک اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رہے اجے سنگھ اپنی سیٹ نہیں بچا پائے اور تقریباً 6000 ووٹوں کے فرق سے بی جے پی امیدوار سے ہار گئے. تاہم، علاقے کی دیگر سیٹوں پر کانگریس کو کامیابی ملی.
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج
New controversies over temple-mosque, some people trying to become leaders of Hindus. Mohan Bhagwat