امریکی کانگریس کےدونوں ایوانوں سینٹ اور ایوان نمائندگان نے اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” اور لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے خلاف ایک نئے بل کی منظوری دی ہے۔ اس بل کے تحت حماس اور حزب اللہ کی قیادت کو عام لوگوں کے درجے میں ڈیل کیا جائے گا۔
امریکی کانگریس میں حماس کے خلاف امریکی اقدام ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب دوسری جانب حال ہی میں امریکا نےجنرل اسمبلی میں حماس کے خلاف ایک قرارداد پیش کی تھی جو ناکام ہوگئی تھی۔
اسرائیل کے عبرانی ریڈیو کے مطابق امریکی کانگریس میں منظور کردہ بل کا ہدف حماس اور حزب اللہ کی قیادت ہے اور اس بل میں دونوں جماعتوں پر شہریوں کو”انسانی ڈھال”کے طورپر استعمال کرنے کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
بل حتمی منظوری کے لیے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق حماس اور حزب اللہ کے خلاف امریکا کے اس بل کے پیچھے امریکا میں یہودیوں کی تنظیم “ایپک” کا ہاتھ ہے۔