رويش کمار
میرا گلا خراب ہے، لیکن قسم سے میں نے ایگزٹ پول کو لے کر کسی سے جھگڑا نہیں کیا۔ مدھیہ پردیش کی عوام سے درخواست ہے کہ وہ ایگزٹ پول کو لے کر باہمی تعلقات خراب نہ کرے۔ کیونکہ ایگزٹ پول کے درمیان ہی الیکشن ہو گیا ہے۔ لوگ بھول گئے ہیں کہ انتخابات کانگریس اور بی جے پی کے درمیان ہوا تھا۔ مدھیہ پردیش کی عوام چاہے تو 11 دسمبر تک گُوا چلی جائے تاکہ زیادہ دماغ خراب نہ ہو۔ ایک بات طے ہے۔ چاہے صحیح ہو یا غلط ہو، ایگزٹ پول والوں کو ایک پیسے کا بھی مالی نقصان نہیں ہوتا ہے۔ہر الیکشن میں ایگزٹ پول کی کچھ کمپنیاں غائب ہو جاتی ہیں اور کچھ نئی آجاتی ہیں۔ اچھا ایک اور بات۔ ایک بدلاؤ آیا ہے۔ رِپبلک ٹی وی نے تو دو مختلف ایجنسیوں سے ایگزٹ پول کرایا ہے۔ ایک کا نام ہے سی ووٹر اور دوسری کا نام ہے جَن کی بات۔ امید ہے رِپبلک ٹی وی میں دونوں ایجنسیوں کے لوگوں کو ایک کمرے میں نہیں بٹھایا گیا ہوگا۔ تو اب آتے ہیں مدھیہ پردیش کے ایگزٹ پول کے نتائج پر۔ مدھیہ پردیش میں 230 سیٹوں کے لیے انتخابات ہوئے ہیں۔ حکومت بنانے کے لیے 116 سیٹیں چاہئے۔ پچھلی اسمبلی میں بی جے پی کے پاس 165 سیٹیں تھیں اور کانگریس کے پاس 58۔
رِپبلک ٹی وی اور سی ووٹر کے ایگزٹ پول کے مطابق مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو 90 سے 106 سیٹیں ملیں گی۔ یعنی حکومت نہیں بنے گی۔ 116 سے 10 سیٹیں کم آرہی ہیں۔ کانگریس کو 110 سے 126 سیٹیں آرہی ہیں۔ کانگریس کی حکومت بنے گی۔ یعنی پچھلی بار کے 58 کے مقابلے 126 نشستیں کانگریس کو مل رہی ہیں۔ رِپبلک ٹی وی اور جن کی بات کا ایگزٹ پول الگ ہی نتیجہ بتا رہا ہے۔ اس ایگزٹ پول کے مطابق بی جے پی کو 108 سے 128 سیٹیں مل سکتی ہیں اور کانگریس کو 95 سے 115 سیٹیں مل سکتی ہیں۔
تو رِپبلک ٹی وی کا ایک ایگزٹ پول مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی حکومت، دوسرا والا کانگریس کی حکومت بنوا رہا ہے۔ میرے تو پسینے چھوٹ رہے ہیں۔ کہیں چینلز سے ٹھیکہ حاصل کرنے کے لیے ایگزٹ پول والی ایجینسی اپنے بزنس پرپوزل میں یہ نہ لکھنے لگیں کہ ہم مفت میں اینکر بھی دیں گے۔ اور جو اینکر ہوگا وہ آپ کے یہاں ناشتہ تک نہیں کرے گا۔ پول کے غلط ہونے پر آپ کے چینل کی بدنامی نہیں ہوگی، کیونکہ اگلی بار ہم اسے دوسرے چینل میں بھیج دیں گے۔ تو اسکرین پر اتنے نمبر دیکھ کر آپ ناظرین پر کیا گزر رہی ہوگی سمجھ سکتا ہوں۔ دیکھ رہے ہیں کہ 36 لکھا ہے مگر نظر آ رہا ہے 63۔ ایسا ہو سکتا ہے۔ سمجھ نہیں آتا ہوگا کہ کانگریس کا نمبر تھا یا بی جے پی کا۔ ہماری گرافکس ٹیم نے بھی تاریخی کام کر دیا ہے۔ پہلی بار دنیا کی تاریخ میں گِجبِجوا گرافکس بنایا ہے۔ گِجبِجوا گرافکس وہ گرافکس ہے، جسے دیکھتے ہی ناظرین چکرا جاتا ہے۔
آج آپ ناظرین کی محنت کا دن ہے۔ کیونکہ ہم اینکروں کو کچھ بھی نہیں کرنا پڑ رہا ہے۔ آج ترجمانوں کے لیے بھی محنت کا دن ہے۔ ایک پل میں اس چینل، دوسرے پل میں اس چینل۔ کھانے پینے کا ٹائم نہیں۔ اگر راستے میں وہ نظر آئیں تو پانی کی بوتل، سنترے اور سیب خرید کر دے دیں۔ وہ بھی آپ کا ہی کام کر رہے ہیں۔ انہیں پتہ ہے کہ آپ چینل بدل بدل کر دیکھتے ہیں تو وہ بھی چینل بدل بدل کر آپ کے سامنے آجاتے ہیں۔ آپ میں سے کوئی ایگزٹ پول میں شامل ہوا ہے تو ہمیں این ڈی ٹی وی کے ٹوئٹر ہینڈل ndtv پر ضرور لکھیں۔ سوچیے اتنے ایگزٹ پول میں بھی آپ شامل نہیں ہوئے تو کتنی قسمت خراب ہے آپ کی۔ ویری بیڈ لک۔ آئیے آگے اور جھٹکا جھیلتے ہیں۔ ایگزٹ پول دیکھتے ہیں۔
ٹائمز ناؤ سي این ایكس بمقابلہ انڈیا ٹوڈے ایکسس مائی انڈیا کے درمیان جو مقابلہ ہے وہ دیکھتے ہیں۔ ٹائمز ناؤ سي این ایكس کے مطابق بی جے پی کو 126 سیٹیں مل رہی ہیں۔ صاف صاف حکومت بن رہی ہے۔ کانگریس نے یہاں اچھا کیا ہے، مگر حکومت نہیں بن رہی ہے۔ ریاست کو مضبوط اپوزیشن مل رہا ہے۔ کانگریس کے پاس 55 سیٹیں تھیں اس بار 89 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ انڈیا ٹوڈے ایکسس مائی انڈیا بی جے پی کو 102-120۔ یعنی بی جے پی کی حکومت بن رہی ہے۔ لیکن کانگریس کی بھی حکومت بن سکتی ہے۔ کانگریس کو 104-122 سیٹیں مل سکتی ہیں۔
عوام سے بھی کتنی بار کہیں کہ اس کے مدعے ٹی وی سے ایگزِٹ ہوتے جا رہے ہیں، مگر وہ بھی ایگزٹ پول دیکھنے آجاتی ہے۔ ٹی وی نے آپ کو بدلا ہے۔ آپ کے سوال بھی ٹی وی کے بتائے کھانچے کی طرح ہونے لگے ہیں۔ آپ بھی انتخابی بحث اسی طرح کرنے لگے ہیں جیسے ٹی وی نے آپ کو سكھايا ہے۔ مائک دیکھتے ہی آپ ویسے ہی بولنے لگتے ہیں جیسا آپ نے کسی کو بولتے دیکھا ہے اور سنا ہے۔ امید ہے اب تک جن چینلز کے ایگزٹ پول دکھائے ہیں، وہ آپ بھول چکے ہیں۔ ورنہ آگے کا ایگزٹ دیکھنے کے لیے دماغ میں جگہ نہیں بنے گی۔
اے بی پی نیوز چینل کے مطابق کانگریس کو 126 اور بی جے پی کو 90 سیٹیں مل رہی ہیں۔ انڈیا نیوز کا ایگزٹ پول سےبی جے پی کو 106 سیٹیں مل رہی ہیں۔ کانگریس کو 112 سیٹیں مل رہی ہیں۔ نیوز نیشن کے مطابق بی جے پی کو 108 سے 112 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ کانگریس کو 105 سے 109 سیٹیں ملیں گی۔ نیوز 24 کے مطابق کانگریس کو 110 سے 120 اور بی جے پی کو 98 سے 108 سیٹیں آئیں گی۔ انڈیا ٹی وی کے مطابق بی جے پی کو 122 سے 130 اور کانگریس کو 86 سے 92 سیٹیں ملیں گی۔
ابھی تک ہم نے 9 ایگزٹ پول کے نتائج بتائے ہیں۔ جن چینلز کے ایگزٹ پول نہیں دکھا سکا ہوں ان سے معافی مانگتا ہوں۔ بھارت میں 800 سے زائد نیوز چینل ہیں۔ کیا بی ایس پی کا کوئی کردار ہو گا، یہ بھی دیکھ لیتے ہیں، ایگزٹ پول کیا کہتے ہیں۔ رِپبلک ٹی وی سی ووٹر کے مطابق دیگر کو 6 سے 20 سیٹیں ملیں گی۔ رِپبلک ٹی وی جن کی بات میں دوسرے کو صرف 7 سیٹیں ہیں۔ ٹائمز ناؤ کے مطابق بی ایس پی کو 6 اور دیگر کو 9 سیٹیں ملیں گی۔ انڈیا نیوز کے مطابق بی ایس پی کو 4 اور دیگر کو 8 سیٹیں ملیں گی۔ انڈیا ٹڈے کے مطابق بی ایس پی کو 1 سے 3 اور دیگر کو 3 سے 8 سیٹیں ملیں گی۔ نیوز نیشن کے ایگزٹ پول میں دیگر کو 11 سے 15 سیٹیں ہیں۔ اے بی پی نیوز چینل کے ایگزٹ پول میں دیگر کو 10 سیٹیں دی گئی ہیں۔
رِپبلک ٹی وی نے دو ایجنسیوں کا ایگزٹ پول دکھایا، اس حساب سے ہم نے 9 چینلز کے 10 ایگزٹ پول دکھائے ہیں۔ ہم ان سے آگے نکل گئے ہیں۔ ویسے میں بھارت کا پہلا زیرو ٹی آرپی اینکر ہوں۔ آئیے اب اوسط دیکھتے ہیں۔ یہ تھوڑا سمپل ہے، بغیر شیشے کے بھی سمجھ آسکتا ہے۔ بی جے پی کو 110 سیٹیں مل سکتی ہیں یعنی 55 سیٹوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ کانگریس کو 108 سیٹ مل رہی ہیں۔ 50 سیٹوں کا فائدہ ہو رہا ہے۔ بی ایس پی کے نتائج کا اوسط ہے 2 اور دیگر کو 10 ہے۔
کسی کو اکثریت نہیں ہے۔ بی جے پی اپنی اکثریت گنوا رہی ہے مگر کانگریس اکثریت نہیں پا رہی ہے۔
ابھی چلتے ہیں چھتیس گڑھ۔ وہاں کی 90 سیٹوں کو لے کر ایگزٹ پول ایگزٹ پول کیا کہتے ہیں۔ وہاں حکومت بنانے کے لیے 46 سیٹوں کی ضرورت ہے۔ آخری بار وہاں بی جے پی کو 49 سیٹیں تھیں اور کانگریس کو 39، بی ایس پی کو ایک سیٹ ملی تھی۔ اے بی پی اور سی ایس ڈی ایس کے مطابق بی جے پی کو 52، کانگریس کو 35 اور دیگر کو تین سیٹیں ملیں گی۔ انڈیا ٹی وی کے مطابق بی جے پی کو 42-50 بی جے پی کو، کانگریس کو 32-38 سیٹیں مل رہی ہیں، بی ایس پی کو 6-8 سیٹیں مل رہی ہیں۔
انڈیا نیوز اور این آئی ٹی کے ایگزٹ پول کے مطابق بی جے پی کو 43، کانگریس کو 40 اور بی ایس پی کو 6 سیٹیں مل رہی ہیں۔ انڈیا ٹوڈے ایکسِس کے مطابق بی جے پی کو 21 سے 31 سیٹیں ملیں گی، کانگریس کو 55 سے 65 سیٹیں ملیں گی۔ بی ایس پی کو 4-8 سیٹیں ملیں گی۔ رِپبلک ٹی وی جنوری کی بات کے مطابق بی جے پی کو 40-48 اور کانگریس کو 37-43 سیٹیں ملیں گی۔ بی ایس پی کو 5-6 سیٹیں ملیں گی۔ نیوز 24 پیس میڈیا کے مطابق بی جے پی کو 36-42 اور کانگریس کو 45-51 اور دیگر کو 4-8 سیٹیں ملیں گی۔
ٹائمز ناؤ کے مطابق بی جے پی کو 46 اور کانگریس کو 35، بی ایس پی کو 7 سیٹیں مل رہی ہیں۔ دیگر کو 2۔ نیوز نیشن کے مطابق بی جے پی کو 38-42، کانگریس کو 40-44 اور بی ایس پی کو 4-8 سیٹیں مل رہی ہیں۔
چھتیس گڑھ میں بی ایس پی اہم رول ادا کر سکتی ہے۔ کئی ایگزٹ پول میں بس 4 سے 8 سیٹیں حاصل کر رہی ہے۔ اگر مقابلہ برابری پر چھوٹا تو بغیر بی ایس پی کے حکومت نہیں بنے گی۔ لیکن تمام ایگزٹ پول کا اوسط کیا کہتا ہے۔ بی جے پی کو 40 سیٹیں مل رہی ہیں۔ اکثریت سے 6 سیٹیں کم، پچھلی بار سے 9 سیٹیں کم۔ کانگریس کو 43 سیٹیں مل رہی ہیں۔ اکثریت سے 3 سیٹیں کم، پچھلی بار سے 4 سیٹیں زیادہ۔ بی ایس پی کا اوسط ہے 5، پچھلی بار سے 4 زیادہ۔ اجیت جوگی وزیر اعلی نہیں بن رہے ہیں۔