جرمنی: بیئر کی بوتل پر کلمہ توحید

حیدرآباد۱۴ مئی(پی ایم آئی) مغربی دنیا مسلمانوں کے جذبات کو مجرح کرنے میں کوئی کمی باقی نہیں رکھتے ہوئےاپنی اسلام دشمنی کا کھلا ثبوت دیتی ہیں وہ اچھی جانتی ہیں کے مسلمانوں کے جدبات سے کیسے کھیلا جا سکتا ہے۔جرمن بیئر کی بوتل کے ڈھکن پر سعودی پرچم کی تصویر نے دنیا بھر کے مسلمانوں میں اضطراب و بے چینی پیدا کردی ہے۔ ڈھکن پر “کلمہ توحید “بھی لکھا ہوا ہے ۔جرمنی کی ایک کمپنی نے شراب کے بوتلوں کے ڈھکن کے اوپر سعودی عرب کا جھنڈا بنایا ہے جس کے اوپر “کلمہ توحید ” لکھا ہوا ہے ۔ دنیا بھر کے مسلمانوں نے جرمنی کی کمپنی کی اس حرکت کو توہین آمیز قرار دیتے ہوئے بڑی تعداد میں سوشل میڈیا کا رُخ کیا ہے اور اس خلاف مہم شروع کر دی ہے ۔ دنیا بھر سے مسلمانوں کا کہناہے کہ جرمنی کی کمپنی کی جانب سے یہ اقدام غیر ضروری اور توہین آمیز ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جرمنی کے دارالحکومت برلِن میں سعودی سفارت خانے نے بھی جرمن کمپنی کی اس حرکت کی مذمت کی ہے اور انہوں نے ایک بیان جاری کیا ہے کہ فوری طور پر اس مسئلے کو حل کیا جائے کیونکہ دنیا بھر سے مسلم یوززر اس حرکت کی شدید مذمت کر رہے ہیں ۔ مقامی ذرائع کے مطابق یہ خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے ۔ کمپنی کی طرف سے غیر معقول عمل کی تصویر سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھی جس میں دکھایا گیا ہے کہ سعودی پرچم کی تصویر بوتل کے ڈھکن کے اوپر بنی ہوئی ہے جس پر “کلمہ توحید ” لکھا ہوا ہے ۔جرمنی کے مینہائیم شہر کی ایک شراب بنانے والے کمپنی جس کا نام ایچ باؤم نے شراب کی ایک بوتل کے ڈھکن پر سعودی عرب کے پرچم کی تصویر بنائی تھی جو کہ سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس پر دنیا بھر سے مسلمانوں نے غم وغصے کا اظہار کیا ہے ۔ سماجی رابطے کے ویب سائٹ پر زیادہ سے زیادہ صارفین کے ٹویٹز میں کہا گیا ہے کہ کمپنی نے اپنے اس عمل سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے اور تقریباً تمام صارفین نے اپنی ٹویٹ کے اختتام پر کہا ہے کہ کمپنی کو اپنی اس حرکت پر معافی مانگنی چاہیے ۔ایک شخص دوست خان نے ٹویٹ کیا ہے کہ جرمنی کی ایک کمپنی نے شراب کی بوتلوں کے ڈھکن کے اوپر مسلمانوں کی توہین کرنے کے لیے ” لَاالہ الااللہ ” لکھا ہے ۔دوست خان نے اپنی ٹویٹ میں مزید کہا ہے کہ جرمنی کو اس کمپنی کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لینا چاہیے اور کمپنی کوفوری طور پر دنیا بھر کے مسلمانوں سے معافی مانگنی چاہیے ۔ تاہم ایک جرمن خاتون نے مسلمانوں کے غم و غصے کو کم کرنے کے لیے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کہ کمپنی کا مقصد مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا نہیں ہے بلکہ کمپنی نے ورلڈ کپ کی خوشی میں بوتلوں کے ڈھکنوں کے اوپر 32 ممالک کے جھنڈے بنوائے ہیں جن میں سے ایک جھنڈا سعودی عرب کا بھی ہے ۔ایک اور سوشل میڈیا صارف عبداللہ الامیر نے ٹویٹ کیا ہے کہ تمام مسلمانوں کو مل کر اس کمپنی کے خلاف عدالت میں کیس کرنا چاہیے اور تمام قومی اور بین الاقوامی میڈیا پر اس کمپنی کا نام شائع کرنا چاہیے جس نے یہ شرمناک حرکت کی ہے ۔جرمنی کے دارالحکومت برلِن میں سعودی سفارت خانے نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جرمنی کی وزارت داخلہ سے بات چیت کر رہے ہیں کہ اس پراڈکٹ کو مارکیٹ میں جانے سے روکیں اور کمپنی کو مسلمانوں سے معافی مانگنے کے لیے کہا جائے ۔جرمنی کے دارالحکومت برلِن میں سعودی سفارت خانے نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جرمنی کی وزارت داخلہ سے بات چیت کر رہے ہیں کہ اس پراڈکٹ کو مارکیٹ میں جانے سے روکیں اور کمپنی کو مسلمانوں سے معافی مانگنے کے لیے کہا جائے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں