حیدرآباد ۴ /مئی (پی ایم آئی) ٹویٹر نے 33 ملین صارفین کو سیکورٹی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے فوری طور پر پاس ورڈ تبدیل کرنے کے لیے کہا ہے۔کمپنی نے اپنے سرکاری ہینڈل سے بھی یہ اطلاع دی ہے۔ ٹویٹر نے کہا ہے کہ اس کے سافٹ ویئر میں حال ہی میں ایک بگ آ گیا تھا، جس کے باعث صارفین کے پاس ورڈ غیر محفوظ ہوگئے تھے، تاہم کمپنی کا دعوی ہے کہ یہ مسئلہ حل ہو چکا ہے۔ صارفین کے ڈیٹا کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑخانی یا غلط استعمال کی کوئی خبر نہیں ہے۔ٹویٹر کے چیف ٹیکنالوجی آفیسر پاراگ اگروال نے جمعہ کے روز بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ اب سب کچھ صحیح ہے، تاہم انہوں نے صارفین کو ان کے پاس ورڈ تبدیل کرنے کی مشورہ دیا۔ٹویٹر اس کے لیے ہشنگ نامی ایک ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے۔ جس کے ذریعہ اصل پاس ورڈ کو ایک کوڈ میں تبدیل کردیا جاتا ہے۔ تاہم، بگ (تکنیتی خرابی) کی وجہ سے ٹویٹر کے صارفین کے پاس ورڈ بغیر کوڈ میں تبدیل ہوئے ہی اصل شکل میں سیو ہو رہے تھے۔ اس کے باعث ہیکرز کو پاسورڈ تلاش کرنے میں آسانی ہو سکتی تھی اور کروڑوں لوگوں کا ڈیٹا خطرے میں پڑ سکتا تھا۔ تاہم کمپنی نے بہت جلد ہی اس مسئلے کا انکشاف کرلیا اور اس کو حل کردیا۔کمپنی اب صارفین کو پاپ اپ ونڈو میں ہی پاسورڈ تبدیل کرنے کی سہولیت دے رہی ہے۔اس میں بگ کے ساتھ سیٹنگ پیج پر جانے کا لنک بھی دیا ہے۔ صارفین اس پیج پر کلک کرکے اپنے پاس ورڈ براہ راست تبدیل کرسکتے ہیں۔ٹویٹر کے سی ای او جیک ڈورس نے کہا کہ ہمیں اس اندرونی غلطی کے بارے میں کھل کر بات کرنے کی ضرورت ہے۔دوسری جانب کمپنی کے چیف ٹیکنیکل آفیسر پاراگ اگروال نے کہا، “ہم اس معلومات کو صارفین کے ساتھ شیئر کررہے ہیں تاکہ لوگوں کو ان کے اکاؤنٹس کی سیکورٹی پر معلومات کے ساتھ فیصلہ کر سکے، ہمیں ایسا لگتا ہے کہ یہ درست فیصلہ ہے
تلنگانہ: ریاستی اسمبلی کے سات روزہ اجلاس 37.44 گھنٹے تک جاری رہا’ 8 بل منظور
شمش آباد میں ایئر انڈیا کی طیارہ کی ہنگامی لینڈ نگ
Recent controversy over temples and mosques: RSS chief Mohan Bhagwat’s statement welcomed by religious and political leaders
بنگلہ دیش: تبلیغی جماعت میں خانہ جنگی،خونریزی میں 4 ہلاک 50 زخمی
انڈیا اتحا اور این ڈی اے کے اراکین پارلیمنٹ کا ایک دوسرے کے خلاف احتجاج