کی رپورٹ کے مطابق سعودی اتحادی افواج کے لڑاکا طیاروں نے صوبہ حجہ کے بنی قیس نامی علاقے میں شادی کی تقریب پر وحشیانہ بمباری کی ہے جس میں خواتین اور بچوں سمیت 20 افراد شہید اور 40 زخمی ہوگئے ہیں۔
یمن سے موصولہ ابتدائی خبروں کے مطابق بمباری میں کم ازکم 60 افراد خاک وخوں میں غلطاں ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ آل سعود کے اتحادی افواج اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ شادی کی تقریبات پر حملے کرچکے ہیں۔
سعودی اتحادیوں نے الطین نامی علاقے پر بھی شدید بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد شہید ہوگئے ہیں۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب یمن میں فضائی حملے کے دوران کلسٹر بموں کا استعمال کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب نے اس سے قبل بھی کئی مرتبہ نہتے یمنی مسلمانوں پر بے دریغ ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔
کلسٹر بموں میں شامل دھماکہ خیز مواد کے حامل اجزا، ایک بڑے علاقے میں پھیل جاتے ہیں اور اکثر اوقات وہ پھٹ نہیں پاتے جو پھر بعد میں بارودی سرنگ میں تبدیل ہو جاتے ہیں جو سرانجام جنگ کے بعد بھی عام شہریوں کے لئے جان لیوا ثابت ہوتے ہیں۔