عام بجٹ2025: جانیں کسے کیا ملا؟
نئی دہلی یکم فبروری:نئی دہلی: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے لوک سبھا میں ملک کا عام بجٹ پیش کیا۔ یہ مودی 3.0 کا پہلا عام بجٹ ہے۔ وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر کے دوران نئے انکم ٹیکس بل کا اعلان کیا۔ انہوں نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کی طرف ہمارے سفر میں عام لوگوں کا بڑا حصہ ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بھی بجٹ 2025 میں انکم ٹیکس کے والے سے بڑے اعلانات کیے ہیں۔
ٹیکس میں چھوٹ
انہوں نے کہا کہ اب کسی کو بھی 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں دینا پڑے گا۔ 16 سے 20 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر 20 فیصد ٹیکس، 20 سے 24 لاکھ روپے کی آمدن پر 25 فیصد ٹیکس اور 24 لاکھ روپے سے زائد آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ اگر ہم آپ کو آسان زبان میں سمجھائیں تو اگر کسی ٹیکس دہندہ کی قابل ٹیکس آمدنی 12 لاکھ روپے سے کم ہے تو اسے انکم ٹیکس سے 100 فیصد ریلیف ملے گا، لیکن وہ ٹیکس دہندگان جن کی قابل ٹیکس آمدنی 12 لاکھ روپے سے زیادہ ہے، وہ تمام سلیبس کی بنیاد پر ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
یعنی 4 لاکھ روپے تک صفر، 4 سے 8 لاکھ تک 5 فیصد، 8 سے 12 لاکھ تک 10 فیصد، 12 سے 16 لاکھ تک 15 فیصد، 16 سے 20 لاکھ تک 20 فیصد، 20 سے 24 لاکھ تک 25 فیصد، اور پھر ایک لاکھ روپے سے زیادہ آمدنی پر 24 30 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔ یہ بل اگلے ہفتے پیش کیا جائے گا۔ اس بل کے نفاذ کے بعد انکم ٹیکس جمع کروانا بھی آسان ہو جائے گا۔ کے وائی سی کے عمل کو بھی آسان بنایا جائے گا۔
نئے ٹیکس سلیب کا اعلان کرتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ متوسط طبقے کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہم نے ذاتی ٹیکس میں اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے۔ ہمارا مقصد صرف عام لوگوں کی مشکلات کو کم کرنا ہے۔ ہم بزرگوں کو ٹیکس میں بڑی ریلیف دینے جا رہے ہیں۔ بزرگ شہریوں کے لیے ٹی ڈی ایس کی حد دوگنی کر دی گئی ہے۔ اب اسے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ اب ہم نے ٹی سی ایس کو 7 لاکھ روپے سے بڑھا کر 10 لاکھ روپے کر دیا ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بجٹ پیش کرنے سے قبل یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ حکومت نئے ٹیکس نظام کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینا چاہتی ہے، وہیں آمدنی کے ڈھانچے میں ممکنہ تبدیلیوں کی بھی بات کی گئی تھی۔ کہا جا رہا تھا کہ نئے سلیب کے تحت ٹیکس کی شرح میں کچھ ترامیم بھی متوقع ہیں۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو ٹیکس دہندگان پر ٹیکس کا بوجھ کم ہو جائے گا اور لوگوں کے ہاتھ میں زیادہ پیسہ بچ جائے گا۔
اس وقت ملک میں ٹیکس کے دو نظام کام کر رہے ہیں۔ ایک پرانا ٹیکس نظام اور دوسرا نیا ٹیکس نظام۔ نئے انکم ٹیکس نظام میں 80سی کے ذریعے کوئی چھوٹ نہیں دی گئی ہے۔ اس وجہ سے تنخواہ دار ملازمین اس میں سیونگ رولز شامل کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ بجٹ 2024 کے دوران وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے نئے ٹیکس نظام کے تحت معیاری ٹیکس کی حد 50 ہزار روپے سے بڑھا کر 75 ہزار روپے کر دی تھی
۔ 2.5 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر 0فیصد ٹیکس 2.5 لاکھ روپے سے 5 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر 5فیصد ٹیکس 5 لاکھ روپے سے 10 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس 10 لاکھ روپے سے زیادہ کی آمدنی پر 30 فیصد ٹیکس لگے گا۔ 3 لاکھ روپے تک کی آمدنی – 0فیصد ٹیکس 3 لاکھ روپے سے 6 لاکھ روپے تک کی آمدنی – 5فیصد ٹیکس 6 لاکھ روپے سے 9 لاکھ روپے تک کی آمدنی دس فیصد ٹیکس 9 لاکھ روپے سے 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر 15 فیصد ٹیکس 12 لاکھ سے 15 لاکھ روپے تک کی آمدنی – 15 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس – 30 فیصد ٹیکس لگے گا۔ بجٹ کی وجہ سے 36 کینسر کی دوائیں طبی آلات سستے ہوں گے۔ ہندوستان میں بنی 82 اشیاء جیسے کپڑے، موبائل فون کی بیٹریاں وغیرہ پر ٹیکس ہٹا دیا گیا ہے۔
چمڑے کی جیکٹس، جوتے، بیلٹ، بٹوے، ای وی گاڑیاں، ایل سی ڈی، ایل ای ڈی ٹی وی ہینڈلوم کپڑے سستے ہونگے۔ بجٹ تقریر کا آغاز کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اس بجٹ سے عام آدمی کی خرچ کرنے کی صلاحیت بڑھے گی۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ بجٹ کا مقصد ملکی معیشت کی شرح نمو کو بڑھانا، پرائیویٹ سیکٹر کی سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے جبکہ جامع ترقی کو یقینی بنانا، گھریلو جذبات کو بڑھانا اور بڑھتے ہوئے متوسط طبقے کی اخراجات کی صلاحیت میں اضافہ کرنا ہے۔
غریبوں ،نوجوانوں اور کسانوں کی بات
وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ 2025 غریبوں، نوجوانوں، کسانوں اور خواتین پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے 10 وسیع شعبوں کا احاطہ کرتا ہے۔ زراعت، سرمایہ کاری اور برآمدات ترقی کے انجن ہیں۔ بجٹ میں وزیر خزانہ نے کسان کریڈٹ کارڈ کی حد 3 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کر دی ہے۔ اس سے کسانوں کو سستے قرضے حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
سیاحت کا فروغ
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ریاستوں کی شراکت سے ملک کے 50 سیاحتی مقامات کو ترقی دینے کی بات کہی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اڑان علاقائی رابطے کے تحت 1.5 کروڑ لوگوں کا ہوائی جہاز سے سفر کرنے کا خواب پورا ہو گیا ہے۔ 88 ہوائی اڈے شامل کیے گئے ہیں۔ اس شعبے کی اسکیم پر نظر ثانی کی جائے گی۔ علاقائی رابطے کو 120 نئی منزلوں تک بڑھایا جائے گا۔ اس خواب سے کروڑوں لوگ مستفید ہوں گے۔
ہوائی جہاز سے سفر کرنے کا موقع ملے گا۔ بہار میں 3 گرین فیلڈ ہوائی اڈے دیئے جائیں گے، جو پٹنہ کے بیہٹا ہوائی اڈے کی صلاحیت کو بڑھانے کے منصوبے سے الگ ہوں گے۔ بجٹ پیش کرتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ سیتا رمن نے کہا کہ حکومت ریاستوں کی شراکت سے 50 سیاحتی مقامات کو ترقی دے گی۔ روزگار سے چلنے والی ترقی کے لیے مہمان نوازی کے انتظامی اداروں کے لیے ہنر مندی کے پروگرام کا انعقاد کیا جائے گا۔
روزگار میں اضافہ
ویزہ فیس میں چھوٹ کے ساتھ کنیکٹیوٹی کو مزید فروغ دیا جائے گا اور تحقیق، ترقی اور اختراع کے لیے 20 ہزار کروڑ کا بجٹ رکھا جائے گا۔ وزیر خزانہ نے انشورنس سیکٹر کے لیے بھی بڑا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا، انشورنس سیکٹر کے لیے ایف ڈی آئی کو 74 فیصد سے بڑھا کر 100 فیصد کیا جائے گا۔ یہ سہولت ان کمپنیوں کے لیے ہو گی جو پورے پریمیم کی ہندوستان میں سرمایہ کاری کریں گی۔ کھلونوں کے حوالے سے نئے ایکشن پلان کا بھی ذکر کیا گیا۔
انہوں نے کہا، ملک کو کھلونوں کا ایک بڑا مرکز بنانے کے لیے ایک قومی ایکشن پلان بنایا جائے گا۔ ہم کلسٹرز تیار کریں گے۔ ہنر اور مینوفیکچرنگ کے لیے ایکو سسٹم بنایا جائے گا۔ اس سے اعلیٰ معیار، منفرد، اختراعی اور طویل المیعاد پیداوار ہو گی۔ دیرپا کھلونے۔ وزیر خزانہ نے اسکولوں اور پی ایچ سی کو ڈیجیٹل بااختیار بنانے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری سیکنڈری اسکولوں اور بنیادی مراکز صحت کو براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کی جائے گی تاکہ ڈیجیٹل سیکھنے کے وسائل تک بہتر رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
تعلیم کے لئے بجٹ میں کیا ہے؟
تمام سرکاری سیکنڈری اسکولوں اور بنیادی مراکز صحت کو براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ 500 کروڑ روپے کی لاگت سے تعلیم کے لیے ایک اے آئی سنٹر آف ایکسی لینس قائم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ملک میں آئی آئی ٹی کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔ اگلے 5 سالوں میں میڈیکل ایجوکیشن میں 75 ہزار سیٹیں بڑھانے کا بھی اعلان کیا گیا۔ سٹارٹ اپس کے لیے فنڈز کا انتظام حکومت کے 10,000 کروڑ روپے کے تعاون سے کیا جائے گا۔
انڈین لینگویج بک پروجیکٹ کو اسکول اور اعلیٰ تعلیم میں ہندوستانی زبانوں کی ڈیجیٹل کتابیں فراہم کرنے کے مقصد سے لاگو کیا جائے گا۔ میڈیکل کی تعلیم کو بھی فروغ ملے گا۔ میک ان انڈیا کو فروغ دینے پر زور دیا جائے گا’ چھوٹی، درمیانی اور بڑی صنعتوں کو فروغ دینے پر بھی توجہ دی جائے گی، سرکاری اسکولوں میں 50,000 اٹل ٹنکرنگ لیبز بنانے کا ہدف ہے، سرکاری سیکنڈری اسکولوں اور پرائمری ہیلتھ سینٹرز کو براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کی جائے گی، تعلیم کی ڈیجیٹل شکل۔ ہندوستانی زبانوں میں کتابیں فراہم کرنے کے لیے 500 کروڑ روپے کی لاگت سے اگلے 5 سالوں میں مزید 10000 سیٹیں بڑھانے کا ہدف رکھا جائے گا۔
میڈیکل سیٹوں میں اضافہ
میڈیکل سیٹیں بڑھیں گی، نئے آئی آئی ٹی کھلیں گے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہماری حکومت نے 10 سالوں میں 1.1 لاکھ گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سیٹیں شامل کی ہیں۔ اگلے سال میڈیکل کالجز اور ہسپتالوں میں 10 ہزار اضافی سیٹیں شامل کی جائیں گی، اگلا ہدف اگلے 5 سالوں میں 75 ہزار سیٹیں بڑھانے کا ہے۔ میک فار انڈیا، میک فار دی ورلڈ’ مینوفیکچرنگ کے لیے ہنر اور اعلیٰ تعلیم میں سرمایہ کاری بہت ضروری ہے؛ نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لیے عالمی مہارت اور شراکت داری کے ساتھ 5 نیشنل سینٹرز آف اسکلنگ قائم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ 2014 سے شروع کیے گئے 5 IITs میں 6500 اضافی طلباء کو تعلیم کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے اضافی انفراسٹرکچر بنایا جائے گا۔
سنٹر آف ایکسی لینس ان آرٹیفیشل انٹیلی جنس فار ایجوکیشن قائم کیا جائے گا جس پر 500 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے عوامی تعلیم اور صحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بڑا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا، نوجوان ذہنوں میں تجسس، اختراعات اور سائنسی سوچ کو فروغ دینے کے لیے اگلے پانچ سالوں میں سرکاری اسکولوں میں 50,000 اٹل ٹنکرنگ لیب قائم کی جائیں گی۔
اس کے علاوہ، بھارت نیٹ پروجیکٹ کے تحت، دیہی علاقوں کے تمام سیکنڈری اسکولوں اور پرائمری ہیلتھ سینٹروں میں علاقوں کو اٹل ٹنکرنگ لیبز سے جوڑا جائے گا۔ مراکز میں براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کی جائے گی۔ انڈین لینگویج بک پروجیکٹ کو اسکول اور اعلیٰ تعلیم میں ہندوستانی زبانوں میں ڈیجیٹل کتابیں فراہم کرنے کے مقصد سے لاگو کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ ڈے کیئر کینسر تمام ضلعی ہسپتالوں میں اگلے تین سالوں میں 200 مراکز قائم کیے جائیں گے۔
ای وی اور موبائل بیٹری سستی ہوگی ایل ای ڈی ،ایل سی ڈی کی قیمت کم ہوگیفلیٹ پینل مہنگا ہوگا’لیتھیم آئن بیٹری سستی ہوگیکینسر جیسی مہلک بیماریوں کی 36دوائیں سستی ہوں گی’موبائل فون ،الیکٹرک کار سستے ہوں گے’
چمڑے سے بنی ہوئیں چیزیں سستی ہوں گی’کپڑے کا سامان سستا ہوگا’میڈیکل آلات سستے ہوں گے’82 اشیاء سے ٹکس ہٹانے کا اعلان کیا گیا’ بھارت میں بنے ہوئے کپڑے سستے ہوں گے’بنکروں کے بنائے کپڑے سستے ہوں گے’
الیکٹرانک کے اشیا کی قیمت کم ہوں گی’سمندری پیداوار بھی سستے ہوں گے