ایک قتل کو چھپانے کے لیے مزید 9 قتل کا ارتکاب

ورنگل پولیس کمشنر ڈاکٹر وی رویندر نے بتایا کہ ’ایک مائگرینٹ مزدور نے مارچ میں کئے گئے قتل کی پردہ پوشی کرنے کے لیے دیگر 9 مائگرینٹ مزدوروں کا قتل کردیا۔
پولیس نے مبینہ قاتل کی شناخت سنجے کمار یادو کے طور پر کی۔ کنویں سے حاصل کی گئی لاشوں کی شناخت ایک ہی خاندان کے چھ افراد 55 سالہ محمد مقصود، اہلیہ 48 سالہ نشا، فرزندان 21 سالہ شہاباد عالم، 18 سالہ سہیل عالم، دختر 20 سالہ بشرا، اس کا تین سالہ بیٹا شعیب کے علاوہ بہار کے رہنے والے 21 سالہ سری رام، 22 سالہ شیام اور تریپورہ کا رہنے والا 30 سالہ شکیل کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ 9 مائگرینٹ مزدوروں کی لاشیں گذشتہ ہفتہ ورنگل کے مضافات میں واقع ایک کنویں سے برآمد ہوئی تھی جبکہ پولیس نے اس کیس کو سلجھالینے کا دعویٰ کیا ہے۔پولیس کے مطابق مقصود عالم 20 سال قبل مغربی بنگال سے اہلیہ نشاء اور بچوں کے ساتھ ورنگل آیا تھا جبکہ کچھ دنوں بعد نشا کی طلاق شدہ بہن رفیقہ بھی اپنے تین بچوں کے ہمراہ یہاں آگئی تھی۔یہاں رفیقہ کی ملاقات ریاست بہار کے رہنے والے سنجے کمار یادو سے ہوئی۔ سنجے، رفیقہ کو شادی کا جھانسہ دیکر اس کی بیٹی سے قربت اختیار کر رہا تھا جس پر رفیقہ کی برہمی کے بعد گذشتہ مارچ میں سنجے نے شادی کا بہانہ بناکر رفیقہ کو اپنے ساتھ لے گیا اور ٹرین میں اس کا گلاگھونٹ کر قتل کردیا۔ رفیقہ کی لاش کو ٹرین سے باہر پھینک دیا اور ورنگل واپس آگیا۔کچھ دنوں بعد مقصود عالم، سنجے سے رفیقہ کے بارے میں دریافت کر رہا تھا جبکہ مقصود کوسنجے پر شک ہوگیا تھا۔وہیں دوسری جانب سنجے نے مارچ میں کئے رفیقہ کے قتل کو چھانے کےلیے مقصود عالم کے خاندان کو بھی قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔ 20 مئی کی رات کو مقصود عالم اور ان کے تین پڑوسیوں کے کھانے میں نیند کی گولیاں ملاکر انہیں بیہوش کردیا اور تمام کے ہاتھ پیر باندھ کر کنویں میں پھینک دیا۔پولیس تحقیقات میں سی سی ٹی وی فوٹیج نے کافی اہم رول ادا کیا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں